اسرائیل کا وجود ناجائز،غیر قانونی اور غاصبانہ ہے اور یہی اسکی پہچان ہے، علامہ ساجد نقوی
حماس سربراہ کاخط مسلم حکمرانوں اور سنجیدہ فکر شخصیات کی آنکھیں کھولنے کےلئے کافی ہے ،
اسرائیل کے حق میں دلائل دینے والے بابائے قوم اور شاعر مشرق سے زیادہ دور اندیش نہیں، قائد ملت جعفریہ پاکستان
راولپنڈی / اسلام آباد29 دسمبر 2020ء ( جعفریہ پریس پاکستان ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ قرآن پاک سورة مائدہ میں جن بنی اسرائیل کو ارض مقدسہ میں داخل ہونے اور اس زمین کا اُن کیلئے قرار پانے کا ذکرکیا گیا ہے وہ بنی اسرائیل صدیوں پہلے نیست و نابود ہوچکے ان کا نام و نشان تک مٹ چکااور ان کی تعلیمات بھی مسخ ہو چکیں موجودہ نام نہاد یہود اور صہیونیوں کا ان بنی اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ۔ استعمارکی کھلی زیادتی کا شاخسانہ اسرائیل کا وجود ناجائز،غیر قانونی اور غاصبانہ ہے اور یہی اسکی پہچان ہے، اسرائیل کے حق میں دلائل دینے والے بابائے قوم اور شاعرمشرق سے زیادہ دور اندیش نہیں۔ ،قرآن پاک کی سورہ ہود میں واضح ارشاد ربانی ہے کہ” ظالموں کی طرف ذرا نہ جھکنا ورنہ جہنم کی لپیٹ میں آجاﺅ گے، اور تمہیں کوئی ایسا ولی و سرپرست نہ ملے گا جو خدا سے تمہیں بچا سکے، اور تم کو کہیں سے مدد نہ پہنچے گی“