• رمضان المبارک 1445ھ کی مناسبت سے علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کا خصوصی پیغام
  • علامہ رمضان توقیر سے علامہ آصف حسینی کی ملاقات
  • علامہ عارف حسین واحدی سے علماء کے وفد کی ملاقات
  • حساس نوعیت کے فیصلے پر سپریم کورٹ مزیدوضاحت جاری کرے ترجمان قائد ملت جعفریہ پاکستان
  • علامہ شبیر میثمی کی زیر صدارت یوم القد س کے انعقاد بارے مشاورتی اجلاس منعقد
  • برسی شہدائے سیہون شریف کا چھٹا اجتماع ہزاروں افراد شریک
  • اعلامیہ اسلامی تحریک پاکستان برائے عام انتخابات 2024
  • ھیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان کی جانب سے مجلس ترحیم
  • اسلامی تحریک پاکستان کے سیاسی سیل کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا
  • مولانا امداد گھلو شیعہ علماء کونسل پاکستان جنوبی پنجاب کے صدر منتخب

تازه خبریں

انبیائے کرام کے مزارت کو شہید کرکے امہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی سازش کی جارہی ہے،امہ کے دانشور، اکابر علماءاور محققین کو مسئلہ کے تدارک کےلئے لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا

جعفریہ پریس –قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے عراق میں انبیائے کرام کے مزارت کو نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں ایک تخریبی مائنڈ سیٹ کی ہیں جو امت مسلمہ میں افتراق و انتشار اور غیر یقینی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں، امت مسلمہ کے دانشور ، علماء بیٹھ کر اور باہمی مشاورت سے ان سانحات کے تدار ک کےلئے لائحہ عمل طے کریں ۔
اتوار کو اپنے مذمتی بیان میں قائد ملت جعفریہ پاکستان نے عراق میں انبیائے کرام حضرت یونس علیہ السلام اور حضرت شیث علیہ السلام کے مزارات کو ایک تکفیری گروہ کی جانب سے نشانہ بنانے پر تشویش اور مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب اس قسم کی چیزیں کرکے مسلمانوںکی نظریاتی اور عقیدتی وابستگی کو کمزور کرنے کی ناکام سعی کی جا رہی ہے تو دوسری جانب سادہ لوح مسلمانوں میں فکری و ایمانی کمزوری پیدا کرنے کی قبیح حرکت کرنے کوشش کی جا رہی ہے تاکہ کئی لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام امن و آشتی اور روداری کا درس دیتا ہے اور تمام انبیائے کرام و مقدسات کے احترام و تقدیس کی جانب رغبت دلاتا ہے ایسی کارروائیاں کرنیوالوں کا امن و روداری کے مذہب سے دور کا بھی واسطہ نہیں البتہ اس سلسلے میں اب امت مسلمہ کے اکابرعلمائے کرام ، دانشور حضرات اورمحققین پر لازم ہے کہ وہ مل بیٹھیں اور اس مسئلے کے حل اور اس طرح کی قبیح حرکتوں کے تدارک کےلئے ٹھوس لائحہ عمل و اقدامات اٹھائیں ۔