• اسلامی تحریک کے زیر اہتمام ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس قائد ملت جعفریہ کی خصوصی شرکت
  • علامہ شبیر میثمی سے مولانا عبد الخبیر آزاد کی ملاقات
  • علامہ شبیر میثمی کی تہران میں منعقدہ کانفرنس میں شرکت
  • محمد اکبر جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر منتخب
  • علامہ شبیر میثمی کی الصادق انسٹیٹیوٹ کے تحت منعقدہ کی تقریب میں شرکت
  • علامہ اقبال ؒ نے ہمیشہ مغرب کے دہرے معیار سے امت کو خبردار کیا
  • علامہ گلاب شاہ نقوی کی قومی و ملی خدمات کو یاد رکھا جائیگا
  • سکیورٹی فورسز پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کے وفد کی مولانا طارق جمیل سے ملاقات
  • علامہ شبیر میثمی کی زاہد علی اخونزادہ کے ہمراہ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی سے ملاقات

تازه خبریں

امام زین العابدین کی ولادت پر قائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی سے ہی ملک میں استحکام آئے گا قائد ملت جعفریہ پاکستان

 آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی سے ہی ملک میں استحکام آئے گا، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی
 عسکری حکام کا آئینی کردار پر کاربند رہنے کا اعلان خوش آئند ہے ،اس دو ٹوک پالیسی کی نچلی سطح تک منتقلی بھی ضروری ہے ،قائد ملت جعفریہ
توقع ہے کہ ریاستی ادارے نے اپنا جوکردار واضح کیا ہے اس کی پابندی کی جائے گی اور لوگوں کی حقوق اور شہری آزادیوںکے تحفظ کو یقینی بنایا جائیگا
راولپنڈی /اسلام آباد28 اکتوبر 2022ء( جعفریہ پریس پاکستان  ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ عسکری حکام کے آئینی کردار کے حوالے سے اعلان کردہ پالیسی خوش آئندجس کی نچلی سطح تک منتقلی بھی انتہائی ضروری ہے ، معاشرے میں جاری ماحول کے خاتمے کے ساتھ عوام کی شہری آزادیوں کے حوالے سے آئین و قانون کے مطابق رویہ اختیار کیا جائے، ملک کی ترقی، پائیدار استحکام کےلئے ضروری ہے کہ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی صحیح معنوں میں قائم کی جائے اور یہ نہ کہا جائے کہ فیصلے کہیں اور ہ وتے ہیں ۔۔ ان خیالات کا اظہا انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ انتہائی خوش آئند امر ہے کہ اپنی پریس کانفرنس کے ذریعے ایک واضح اور دوٹوک موقف کےساتھ پالیسی کا اعلان کر دیا کہ ”ادارے نے متفقہ طور پر فیصلہ کرلیا ہے کہ اپنے آپ کو آئینی کردا ر تک محدود رکھے گا، ایسا ادارہ جس کا کردار آئینی ہواور ایسا کردار نہ ہو جسے متنازع بنایا جاسکے “ جسے سراہتے ہیں ۔ ہم ایک عرصہ سے متوجہ کرتے آرہے ہیں کہ ملک کی ترقی کا راز صرف اور صرف آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی میں مضمر ہے اورملک بھی اسی صورت میں صحیح معنوں میں آگے بڑھ سکتا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کر کہاکہ جس طرح ریاستی ادارے نے اپنا کردار واضح کیا ہے جسکی نچلی سطح تک بھی اس کی پابندی کی جائے اسی طرح ملکی اور صوبائی سطح کی دیگر ایجنسیوں اور قان نافذ کرنے والے ادارںکو بھی اسی رویہ کو اپنانا چاہیے اور زیادتیوں کا خاتمہ کرکے آئین اور قانون کے مطابق شہریوں سے سلوک کر ناچاہیے تاکہ گھٹن ماحول کا خاتمہ کیا جاسکے ۔