• حکومـــت بجــٹ میں عوامی مسائــل پر توجہ دے علامہ شبیر حسن میثمی
  • جی 20 کانفرنس منعقد کرنے سے کشمیر کےمظلوم عوام کی آواز کو دبایانہیں جا سکتا
  • پاراچنار میں اساتذہ کی شہادت افسوسناک ہے ادارے حقائق منظر عام پر لائیں شیعہ علماء کونسل پاکستان
  • رکن اسمبلی اسلامی تحریک پاکستان ایوب وزیری کی چین میں منعقدہ سیمینار میں شرکت
  • مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان کا ملتان و ڈیرہ غازی خان کا دورہ
  • گلگت بلتستان کے طلباء کے لیے عید ملن پارٹی کا اہتمام
  • فیصل آباد علامہ شبیر حسن میثمی کا فیصل آباد کا دورہ
  • شہدائے جے ایس او کی قربانی اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا مرکزی صدر جے ایس او پاکستان
  • علامہ شبیر حسن میثمی سے عیسائی پیشوا کی ملاقات
  • کارکنان ملک گیر ورکر کنونشن کی تیاری کریں ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی

تازه خبریں

اسلامی تحریک پاکستان گلگت بلتستان کی اہم پریس کانفرنس

جعفریہ پریس – انتخابات کے موقع پر ہمیشہ سے مختلف جماعتوں نے گلگت بلتستان کے محب وطن عوام کو بہلانے کی کوششیں کی ہیں اور ووٹ حاصل کرنے کیلئے کئے جانے والے اعلانات وقتی ثابت ہوئے ہیں اور ایسا کچھ حالیہ انتخابی مہم میں بھی ہونے جارہا ہے ۔ ہمیں افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آج تک گلگت بلتستان کو اہمیت دی گئی اور نہ ہی گلگت بلتستان کے عوام کے ڈیمانڈ کو سمجھا گیا ۔ اسلامی تحریک پاکستان ہر ایسے اصلاحات کی بھر پور مخالفت کرے گی جو حکومت کے جانے کے ساتھ خود بخود معدوم ہو جائے اور گلگت بلتستان کے عوام ہر اس اصلاحات کو قبول نہیں کرے گی جووزارت امورکشمیر کے کسی سیکشن آفسر کے دستخطوں سے جاری کئے جائیں ۔
کوئی بھی وفاقی حکومت گلگت بلتستان کو حقوق دینا چاہتی ہے تو مندرجہ ذیل اقدامات/اصلاحات کرنے ہونگے ۔
1۔ گلگت بلتستان گذشتہ 68سالوں سے آئین پاکستان کے نفاذ کا منتظرہے لہذا آئین پاکستان میں ترمیم کرکے گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ بنایا جائے۔
2۔ غیر آئینی گورنر کے ہوتے ہوئے کس طرح آئینی اصلاحات کا علان کیا جاسکتا ہے .گلگت بلتستان کا اعتماد تب بحال ہوسکتا ہے جب صوبائی اختیارات واپس جی بی کو منتقل کر کے گورنر سے لے کر اسمبلی اور مکمل آئینی صوبائی اختیار ات دئے جائیں ۔
3۔ گلگت بلتستان میں آئینی ترامیم کو آئینی تحفظ دینے کیلئے سب سے پہلے آئین پاکستان نافذ کیا جائے ۔
4۔ ہمیں تعجب ہوتا ہے کہ گلگت بلتستان کے ملکی سرحدوں کی حفاظت کی ذمہ دارعسکری قیادت کے گلگت بلتستان کو پاکستان کا اٹوٹ انگ قرار دینے کے باوجود سیاسی قیادت گلگت بلتستان کو آئین پاکستان کا حصہ قرار دینے سے گریزاں ہیں ۔
5۔پاک چین دوستی کی شہ رگ گلگت بلتستان کے بغیراقتصادی راہداری نامکمل ہونے کے باوجود جی بی کونظر انداز کیا گیا ہے جس سے گلگت بلتستان کو منفی پیغام دیا جارہا ہے لہذا گلگت بلتستان کو اکنامک زون کا مرکز قرار دیا جائے ۔
6۔ توانائی کے بے شمار ذخائر گلگت بلتستان میں موجود ہیں مگر لوڈشیڈنگ بڑھتی جارہی ہے زیر تعمیر ڈیمز میں حکومت سنجیدہ نظر نہیں آتی اور ڈیم سے متاثرہ آبادیوں میں تفریق کر رہی ہے لہذا پیدوار کے تناسب کو مدنظر رکھتے ہوئے زیر تعمیر ڈیموں بالخصوص روندو بونجی ڈیم متاثرین کے تحفظات دور کئے جائیں ۔
7۔ ترقیاقی منصوبے اور مواصلاتی رابطوں کی توسیع بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی ہے کوئی بھی حکومت ان کے ذریعہ کسی پر احسان نہیں کر سکتی لہذا گلگت سکردو روڈ کی خستہ حالی پر سنجیدگی سے غور کیا جائے اور فوری طور پر کام کا آغاز کیا جائے۔
8۔ یمن کے مسئلہ پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اعلامیہ خوش آئند ہے پاکستان یمن کی کشیدگی کم کرنے میں واضح کردار ادا کرے اور یو اے ای کے سفیر کو طلب کرکے ہتک آمیز بیان پر احتجاج کرے۔
9۔ تعلیمی میدان میں توجہ دی جائے اور ترجیحی بنیادوں پر کیڈٹ کالج گلگت ، میڈیکل و انجینئرنگ کالج کا قیام عمل میں لایا جائے ۔
10۔ آپریشن ضرب عضب کی مسلسل کامیابیوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں جس سے دہشت گردی سے ستائے معاشروں میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے اور ممکنہ طور پر دہشت گردوں کے گلگت بلتستان رخ کرنے کا راستہ روکا جائے اور شاہراہ قراقرم کو مسافروں کیلئے محفوظ بنایا جائے ۔
11۔غیر جانبدار اور شفاف انتخابات ، رائے دہندگان کے رائے کا احترام اور الیکشن کا حسن ہوتا ہے مگر جی بی میں مشکوک سرگرمیاں ،غیر آئینی گورنر کا انتخاب اور اختیارات کا ناجائز استعمال ،نگران وزیر اعلیٰ کا ایک جماعت سے مکمل وابستگی کا اظہار اورمن پسند تبادلے الیکشن کو مشکوک بنا رہے ہیں .الیکشن کو شفاف بنانے کیلئے انصاف پر مبنی اقدامات کئے جائیں