تازه خبریں

اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرقانون ساز اسمبلی کے علم میں لائے بغیر رکن اسمبلی کیپٹین شفیع کی گرفتاری انتہائ قابل مذمت اور اسمبلی کی توہین ہے اسلامی تحریک

پریس کانفرینس سے میں صوبائی صدر آغا سید محمد عباس رضوی، سینیئر نائب صدر دیدار علی، محمد علی شیخ سیکٹری جنرل، شیخ منیر حسین منوری ڈویژنل صدر اور دیگر اراکین شریک تھے۔پریس کانفرینس سے خطاب کرتے ہوئے آغا سید محمد عباس رضوی نے کہا کہ مخصوص ایجنڈے کی تکمیل اور سیاسی مقاصد کے حصول کے لیئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرقانون ساز اسمبلی کے علم میں لائے بغیر رکن اسمبلی کیپٹین شفیع کی گرفتاری انتہائ قابل مذمت اور قانون ساز اسمبلی کی توہین ہے۔ رکن اسمبلی کی گرفتاری کا مقصد علاقے میں انتشار پھیلانا ہے، حکومت ہمارے صبر کا امتحان نہ لے۔ہم پرامن ماحول کے حامی ہیں اور مشکل کی اس گھڑی میں احتجاج کر کے بدامنی نہیں پھیلانا چاہتے، حکومت کیپٹین شفیع اور ان کے ساتھیوں کو فوری طور پر رہا کرے،پریس کانفرینس سے خطاب کرتے ہوئے آغا عباس رضوی اور دیدار علی نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب نے گلگت بلتستان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے،حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کرتی اور تمام طبقہ فکر کے لوگوں کو ساتھ لے کر چلتی مگر صوبائی حکومت انتقامی سیاست پر اتر آئی ہے اور ہمارے رکن اسمبلی جو کہ سیلاب متاثرین کی مدد کر رہا تھا ان پر انسدار دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات بنائے گئے جس کی وجہ سےرکن اسمبلی اور ممبران اسمبلی کا استحقاق مجروح ہوا ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے،کیپٹین شفیع نے ضلعی انتظامیہ، ڈی سی اور ڈیزاسٹر مینیجمینٹ اتھارٹی سے خصوصی درخواست کر کے اوشکھنداس کے متاثرین سیلاب کے لیئے ٹینٹ منظور کروائے، جبکہ متاثرین میں حکومت کی طرف سے دی گئی لسٹ کے مطابق ٹینٹ تقسیم کیئے گئے، مگر اس کو بعد میں غلط رنگ دیا گیا اور الٹا ممبر اسمبلی اور 18 دیگر متاثرین سیلاب کو جیل بھجوا دیا گیا، گرفتار افراد میں ایک گونگا بھی شامل ہے جس کا گھر متاثر ہوا ہے، ہمارے اراکین اسمبلی نے اس معاملے کو افہام و تفہیم کے ساتھ حل کرنے کی بھر پور کوشش کی مگر تا حال کوئ خاطر خواہ نتیجہ حاصل نہیں ہوا، کیپٹین ریٹائرڈ اسکندر علی اور محمد علی شیخ نے مسلم لیگ ن کے ذمہ داران سے رابطہ کیا جبکہ وزیر اعلی حفیظ الرحمان سے کو بھی صورتحال سے آگاہ کیا مگر اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت احتجاج کا نہیں ہے اسلیئے حکومت فوری اقدام کرے۔