• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

امام حسین (ع) کے کربلا کی جانب اٹھنے والے ہر قدم میں ہمارے لیے ایک درس پوشیدہ ہے، ساجد علی ثمر

جعفریہ پریس – واقعہ کربلا کوئی عام واقعہ نہیں تھا کہ ہوا اور ختم ہو گیا۔ بلکہ واقعہ کربلا سے تمام اقوام عالم کو انسانی اقدار کا سبق ملا کہ کس طرح حضرت امام حسین (ع) نے قربانی دے کر انسانی اقدار کی حفاظت کی۔ اس وقت صورت حال یہ تھی کہ رشتوں کا لحاظ ختم ہو چکا تھا اور یزید علی الاعلان انکار نبوت کر رہا تھا۔ لوگ اس کے ڈر کی وجہ سے اس کی ہاں میں ہاں ملا رہے تھے۔ ایسے مشکل حالات میں امام حسین (ع) نے اپنے نانا کا پرچم اٹھایا اور سہمے ہوئے دلوں کو ایک نئی آواز دی اور اس شرابی کے غیر اسلامی رویوں کے سامنے اٹھ کھڑے ہوئے۔ امام حسین (ع) کی وہ صدا آج بھی فضاوں میں گونج رہی ہے کہ جو صدا آپ نے مدینہ سے نکلتے ہوئے اپنے قیام کے مقصد کے طور پر کہی تھی کہ ”میں کرہ ارض پر فساد کرنے کے لیے نہیں جا رہا بلکہ یزید لعین رشتوں کا پاس بھول چکا ہے اور امت محمدی کو اصلاح کی ضرورت ہے لہٰذا میں اسی امت محمدی کی اصلاح کا فریضہ سرانجام دینے کے لیے نکل رہا ہوں۔“
اس کے علاوہ امام حسین (ع)  کے کربلا کی جانب اٹھنے والے ہر قدم میں ہمارے لیے ایک درس پوشیدہ ہے۔ امام (ع) نے راستے میں کبھی ایک نصرانی کو ساتھ ملایا تو کبھی ایک عثمانی شیعہ کو ساتھ ملا کر یہ اعلان کر رہے ہیں کہ جب تم حق کے راستے پر ہو تو آخری وقت تک یہ کوشش جاری رکھو کہ تمام لوگوں کو ساتھ ملا کر چلو۔ اور اتحاد کی فضا کے ساتھ چلو۔ کربلا میں بھی آخری وقت تک آپ نے مقابل فوج کو دعوت اسلام اور اتحاد کا درس دیتے رہے اور اسی درس کا نتیجہ تھا کہ حضرت حر یزیدی فوج کو چھوڑ کر امام حسینؑ سے آ ملے۔ آج ہمیں اپنے آپ سے اور اپنے امام سے عہد کرنا ہو گا کہ ہم امام کے اس مشن کو آگے بڑھائیں گے اور ہمیشہ اتحاد امت کی فضا کو برقرار رکھنے اور انسانی اقدار کو ان کے اوج کمال تک پہنچانے میں ہر ممکن سعی کریں گے۔