امریکہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کو فوری واپس لے ۔ امریکی فیصلہ مسلم امہ پر براہ راست حملہ ہے ۔ قومی اسمبلی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف متفقہ قرارداد مذمت منظور کرلی ۔
قومی اسمبلی کا اجلاس سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا ۔ سپیکر نے ایوان کو ہاؤس بزنس ایڈوائزری میں ہونے والے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ معمول کے ایجنڈے کو معطل کرکے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے اور وہاں پر اپنا سفارتخانہ منتقل کرنے کے فیصلے پر بحث کی جائے گی ۔
امور کشمیر و گلگت بلتستان کے وفاقی وزیر چوہدری برجیس طاہر نے ایوان میں متفقہ قرارداد مذمت پیش کی ۔ قرارداد میں کہاگیاہے کہ امریکی صدر کا یہ فیصلہ اقوام متحدہ اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور مسلم امہ پر براہ راست حملہ ہے ۔ حکومت فوری طور پر اسلامی تعاون تنظیم کو مسئلے کے حل کے لئے متحرک کرے ۔
رکان نےکہاکہ امریکی صدر کے فیصلے کی مذمت کے ساتھ ساتھ مسلم امہ امریکہ کا بائیکاٹ کرے اورپاکستان میں امریکی سفیر کو دفترخارجہ طلب کرکے احتجاج کیاجائے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکی صدر کے فیصلے سے مسلم امہ کو اتحاد کی طرف جانے کا ایک اور موقع ملا ہے ۔