جعفریہ پریس – قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجدعلی نقوی نے کہاہے کہ بجٹ 2014-15 میں عوام کی مشکلات کا ازالہ نہیں کیاگیا، صرف لفظوں کا الجھاؤ اور روایتی بجٹ ہے، ایک جانب منہ زور مہنگائی ، ٹیکسوں کی بہتات اور دوسری جانب چند فیصد اضافہ افسوسناک، ایسا پرکشش بجٹ نہیں کہ کہا جائے کہ آسمان سے تارے توڑ کر لائے جارہے ہیں، بجٹ زندہ انسانوں کیلئے ہوتاہے ملک تو قبرستان میں تبدیل ہوچکا، آئین و قانون کی عملداری کہاں ہے۔۔۔؟قاتلوں کو چھوڑا کر یکطرفہ ٹریفک چلائی جارہی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بجٹ 2014-15 پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ بجٹ 2014-15 میں کسی طور بھی عوام کی مشکلات کا ازالہ نہیں کیاگیا صرف لفظوں کے ہیرپھیر میں قوم کو الجھایاگیاہے ۔ روزبروزمہنگائی بڑھ رہی ہے جو لگتا ہے مزید بڑھے گی اور ٹیکسوں میں بہتات میں چند فیصدی تنخواہوں میں اضافے سے عوام کی مشکلات کیونکر ختم ہوسکتی ہیں یہ ایسا پرکشش بجٹ نہیں کہ کہاجائے کہ آسمان سے تارے توڑکر لائے گے ہیں جہاں سٹیٹس کو کی حکمرانی ہو وہاں اس طرح کے بجٹ ہی کی توقع کی جاسکتی ہے۔
قائد ملت جعفریہ نے مزید کہاکہ بجٹ زندہ انسانوں کیلئے ہوتاہے مگر ملک تو قبرستان میں تبدیل ہوچکاہے ۔ سزائے موت کومعطل کر کے دہشت گردوں کو چھوٹ دی گئی ہے ، آئے روز بے گناہ لوگ قتل ہورہے ہیں جبکہ قاتل سرعام دندناتے پھررہے ہیں اور جیلوں میں قید مسلمہ قاتلوں کو چھوڑ کر یکطرفہ ٹریفک چلائی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آئین کی بالادستی کا نعرہ لگانے والے آج کہاں ہیں جب آئین کی اکثر شقوں کو معطل کردیاگیاہے جبکہ قانون کی حکمرانی کے بلند و بانگ دعوے کرنیوالے آج کہاں گم ہوگئے ہیں کیونکہ ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔ عوام کے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے نت نئے ڈرامے رچائے جارہے ہیں ۔