• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

بزرگ علمائے تشیع نے متنازعہ ترمیمی ایکٹ کو مسترد کردیا اعلامیہ جاری

بزرگ علمائے تشیع نے متنازعہ ترمیمی ایکٹ کو مسترد کردیا اعلامیہ جاری

مملکت خداداد پاکستان اللہ کی عظیم نعمت ہے او ر کسی بھی ملکی ترقی،معیشیت اور امن کی بنیاد پر ہوتی ہے۔بڑی مشکل اور قربانیوں سے ملک میں امن قائم ہوا کہ اچانک ایک بل پیش کرکے ملک کے امن کو تہہ بالا کرنے کی مضموم کوشش ہوئی ہے۔
ہرروز نت نئے قوانین متعارف کرانا اہم نہیں ہوتا ،قوانین پر عمل درآمد اہم ہوتا ہے جبکہ اس حوالے سے پہلے سے قوانین موجود ہیں ان پر عمل درآمد کرنے کے بجائے نئے قانون کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟خیر خواہ لوگوں کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ تمام مکاتب فکر سے رائے لی جاتی ہے اور انہیں مطمئن کیا جاتا ہے،نہ اس ترمیم میں توہین کی تعریف مکمل کی گئی ،نہ اسمبلی کے کورم کو مدنظر رکھا گیا اور نہ اس پر بحث کروائی گئی۔اتنی جلدی ترمیمی بل پاس کرنے کے پیچھے گہری سازش یا پھر تکفیری ٹولے کو راضی کرنا محسوس ہوتا ہے۔
مکتب تشیع متنازعہ فوجداری قانون (ترمیمی ایکٹ ۲۰۲۱)،دفعہA-298کو مکمل مسترد کرتی ہے اور اس کو تکفیری،دہشتگرد ٹولے اور ان کے ساتھیوں کے ہاتھ میں تیز دھار خنجر دینے اور خود کش مواد فراہم کرنے کے مترادف سمجھتا ہے،مکتب تشیع اتحاد بین المسلمین کا قائل ہے اور کسی بھی متکب کے مقدسات کی توہین کو حرام سمجھتا ہے۔جبکہ اتحاد بین المسلمین کے لئے ہم بے پناہ قربانی دے چکےہیں۔ملک کا امن کچھ قوتوں کو برداشت نہیں ہورہا اور وہ اس امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں یہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس متنازعہ فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ ۲۰۲۱ کے معاشرے پر شدید منفی اثرات مرتب ہونگے۔
لہذا چیئرمین سینیٹ اور معزز اراکین سینٹ سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور اس بل کو پاس نہ کریں۔
ہم احتجاج ریکارڈ کرارہے ہیں اور اگر عظیم مکتب کے حقوق کو پامال کرنے اور اس کو دیوار سے لگانے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے تو وسیع پیمانے پر احتجاج کرنے کا پورا حق رکھتے ہیں۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان آیت اللہ سید ساجد علی نقوی

علامہ شیخ محسن علی نجفی

آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی