• گلگت و بلتستان کی عوام اس وقت شدیدمعاشی مشکلات سے دوچارہے
  • حکومـــت بجــٹ میں عوامی مسائــل پر توجہ دے علامہ شبیر حسن میثمی
  • جی 20 کانفرنس منعقد کرنے سے کشمیر کےمظلوم عوام کی آواز کو دبایانہیں جا سکتا
  • پاراچنار میں اساتذہ کی شہادت افسوسناک ہے ادارے حقائق منظر عام پر لائیں شیعہ علماء کونسل پاکستان
  • رکن اسمبلی اسلامی تحریک پاکستان ایوب وزیری کی چین میں منعقدہ سیمینار میں شرکت
  • مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان کا ملتان و ڈیرہ غازی خان کا دورہ
  • گلگت بلتستان کے طلباء کے لیے عید ملن پارٹی کا اہتمام
  • فیصل آباد علامہ شبیر حسن میثمی کا فیصل آباد کا دورہ
  • شہدائے جے ایس او کی قربانی اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا مرکزی صدر جے ایس او پاکستان
  • علامہ شبیر حسن میثمی سے عیسائی پیشوا کی ملاقات

تازه خبریں

بنگلہ دیش ، انصاف کے نام پرپھانسی عالمی اداروں کی خاموشی معنی خیز ہے ،، علامہ ساجد نقوی بنگلہ دیش، جنگی جرائم میں ملوث کرکے دو سینئرسیاسی رہنماؤں کی پھانسی افسوس ناک ہے،قائد ملت جعفریہ پاکستان

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے بنگلہ دیش میں 1971 ء میں جنگی جرائم کے مجرم قرار پانے والے دو سینئرسیاسی رہنماؤں بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے لیڈر صلاح الدین قدیر چوہدری اور جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل علی احسن مجاہد کی پھانسیوں پر شدید افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ انصاف کے تقاضے ،انسانی اقداراور انسانی حقوق تمام اقوام میں ایک جیسے ہیں ۔بنگلہ دیش میں جو کچھ ہوا افسوس ناک ہے انصاف کے تقاضے اور انسانی حُرمت اور انسانی عظمت و بنیادی حقوق کو کیسے نظر انداز کیاگیا؟ اگر ان کاکیس جنگی جرائم کیلئے ٹربیونل میں تھاتو ان کا ٹرائل انڑنیشنل قوانین کو مدنظر رکھ کر کرنا چاہیے تھا۔بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی وضاحت نہیں آسکی جس سے ثابت ہوتا ہوکہ انصاف کے تقاضوں کا خیال رکھا گیاہو، اس عمل سے انسانی اقدارمجروح ہوئی ہیں جو انتہائی افسوس ناک امرہے ۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں انصاف کے نام پردی جانے والی پھانسی پرعالمی اداروں کی خاموشی معنی خیز ہے ، محب وطن پاکستانیوں کو تختہ دار پر لٹکانا اخلاقیات ،عالمی قوانین اوربنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ بنگلہ دیش کی حکومت کو اس قسم کے فیصلوں سے اجتناب کرتے ہوئے اس کا تدارک کرنا چاہیے اور آئندہ کیلئے اپنے رویوں اور فیصلوں پر بھی نظر ثانی کرئے۔حکومت پاکستان کو بھی چاہیے کہ بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے دونوں ملکوں کے مابین معاہدے کی پاسداری کی خلاف ورزی کرنے پر اس مسئلہ کو عالمی سطح پر اُٹھائے۔