• گلگت و بلتستان کی عوام اس وقت شدیدمعاشی مشکلات سے دوچارہے
  • حکومـــت بجــٹ میں عوامی مسائــل پر توجہ دے علامہ شبیر حسن میثمی
  • جی 20 کانفرنس منعقد کرنے سے کشمیر کےمظلوم عوام کی آواز کو دبایانہیں جا سکتا
  • پاراچنار میں اساتذہ کی شہادت افسوسناک ہے ادارے حقائق منظر عام پر لائیں شیعہ علماء کونسل پاکستان
  • رکن اسمبلی اسلامی تحریک پاکستان ایوب وزیری کی چین میں منعقدہ سیمینار میں شرکت
  • مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان کا ملتان و ڈیرہ غازی خان کا دورہ
  • گلگت بلتستان کے طلباء کے لیے عید ملن پارٹی کا اہتمام
  • فیصل آباد علامہ شبیر حسن میثمی کا فیصل آباد کا دورہ
  • شہدائے جے ایس او کی قربانی اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا مرکزی صدر جے ایس او پاکستان
  • علامہ شبیر حسن میثمی سے عیسائی پیشوا کی ملاقات

تازه خبریں

بڑے ڈیموں کے ساتھ چھوٹے ڈیمز بنادیئے جائیں تو بڑی حد تک سیلابی صورتحال کے ساتھ ساتھ توانائی کے بحران پر بھی قابو پایا جاسکتاہے علامہ عارف حسین واحدی

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کہاہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث قیمتی جانوں اور املاک کا بھاری نقصان ہواہے ہر سال بلند و بانگ دعوے کئے جاتے ہیں لیکن جیسے ہی سیلابی صورتحال ختم ہوجاتی ہے ہر چیز کو بھلادیاجاتاہے، حکومت سیلابوں کی روک تھام کیلئے طویل المدت کے ساتھ ساتھ قلیل المدت منصوبے بھی فی الفور شروع کرے،کھوکھلے دعوؤں کی بجائے حکمت عملی مرتب کی جائے تو سیلابی پانی کو استعمال میں لاکر نہ صرف توانائی بحران کا خاتمہ کرنے میں مدد مل سکتی ہے بلکہ عوام کے جان و مال بھی محفوظ ہوجائینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی دفترمیں مختلف وفودسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ عارف حسین واحدی نے کہاکہ ملک میں ہر دوسرے سال سیلاب آنا معمول بن چکاہے ، حالانکہ مشہورمقولہ ہے کہ عقل مند قومیں صرف ایک ہی بار سیلاب کا سامنا کرتی ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ باقاعدہ منصوبہ بندی کرکے اس مشکل کا تدارک کیاجاتاہے لیکن افسوس یہاں جیسے ہی ہنگامی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو بجائے عملی اقدامات کے فوٹو سیشنز کے ساتھ ساتھ کھوکھلے دعوے شروع کردیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ سیلابی صورتحال میں بھی قیمتی جانوں اور املاک کے ضیاع کے ساتھ ساتھ بہت زیادہ فصلوں کا نقصان بھی ہوا ہے ، انہوں نے کہاکہ اگر سابق اور موجودہ حکومتیں سیلاب کے تدارک کیلئے طویل المدتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ قلیل المدتی منصوبے شروع کردیتیں تو آج صورتحال ایسی نہ ہوتی، اگر بڑے ڈیموں کے ساتھ ساتھ چھوٹے چھوٹے ڈیمز بنادیئے جائیں تو بڑی حد تک سیلابی صورتحال کے ساتھ ساتھ توانائی کے بحران پر بھی قابو پایا جاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں اب دعوؤں کی بجائے عملی اقدامات اٹھائے جائیں متاثرین سیلاب کی ہنگامی بنیادوں پر دادرسی کی جائے۔ اس موقع پر انہوں نے مخیر حضرات اور رفاھی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ سیلاب سے متاثرہ ہم وطنوں کی مدد کیلئے بھرپور انداز میں میدان میں آئیں تاکہ ان مصیبت زدگان کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ ان کی مشکلات حل ہوں ، مصیبت زدگان کی مدد ہماری اخلاقی و ملی ذمہ داری ہے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے کارکنان بھی امدادی کاموں میں بھرپور حصہ لیں۔