اسلام آباد( )پاکستان میں تعلیمی سطح پر بھی طبقاتی نظام رائج ہے۔ اور یہی طبقاتی نظام پاکستان کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔غریب کے بچوں کے لیے مخصوص اسکول ہیں اور اسی طرح امیر کے بچوں کے لیے الگ سے اسکول ہیں۔ ان خیالات کا اظہار راولپنڈی ڈویژن کے تعلیم سیکرٹری نے اسلام آباد میں طلباء کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان ترقی کرے تو ہمیں پاکستان میں یکساں تعلیمی نظام رائج کرنا ہو گا۔تا کہ ہر بچے کو ایک جیسا تعلیمی ماحول میسر آ سکے اور یہ ہر پاکستانی بچہ کا بنیادی حق بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ایک بچہ یہ دیکھتا ہے کہ امیر اور غریب میں طبقاتی نظام رائج ہے اور امیر کو دی جانے والی سہولتوں میں سے اس کو کچھ نہیں دیا جا رہا تو وہ پھر دہشت گردی کی طرف مائل ہوتا ہے اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے غلط راستوں کا انتخاب کرتا ہے ۔
اگر ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں امن و امان ہو اور پاکستان ترقی کرے تو ہمیں ہر بچہ کو یکساں تعلیمی ماحول دینا ہو گا اور اس کے لیے حکومتی سطح سے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ایک نصاب تشکیل دیا جائے اور تمام تعلیمی اداروں پر لازم قرار دیا جائے کہ وہ ہی نصاب اپنے اپنے اداروں میں پڑھائیں۔
ذوالقرنین حیدر