جعفریہ پریس – جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے چوتھے مرکزی مجلس عاملہ کی تیسری نشست میں قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے شرکت کی۔قائد کی آمد کے وقت طلبہ کا جوش دیدنی تھا۔جے ایس او کے اعلیٰ اختیاراتی ادارے کے جوانوں نے بھیگی آنکھوں کے ساتھ اپنے قائد محبوب کا استقبال کیا۔
اس موقع پر قائد ملت جعفریہ حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ توفیق خداوندی ہے کہ میں جے ایس او کے عاملہ کے اجلاس میں شریک ہوا۔انہوں نے کہا کہ آپ جوان تقویٰ اختیار کریں کیونکہ تقویٰ ہی وہ واحد ہتھیار ہے کہ جس کے ذریعے سے ہم اپنی معاشی اور معاشرتی حالات کو بہتر بنا سکتے ہیں۔علمی جدوجہد کا موجودہ مسائل کے حل میں بہت بڑا دخل ہے۔
اپنے خطاب میں قائد ملت جعفریہ پاکستان کا کہنا تھا کہ ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک خاص سوچ کے تحت ہو رہا ہے۔ اگر ۷ ماہ تک لاشیں گرتی رہیں تو وزیر اعظم کے پاس اپنے وزیر اعظم ہونے کا کیا جواز ہے۔صحافیوں سے بارہا پوچھا کہ طالبان کی تعریف بتائیں تو میں اپنا مؤقف واضح کروں گا لیکن آج تک کوئی بھی طالبان کی تعریف نہیں کر سکا۔آج تک طالبان کی تعریف ہی واضح نہیں ہو سکی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بھی زندہ رہوں اور پاکستان میں شیعوں کے خلاف کوئی قانون بن جائے ایسا ممکن ہی نہیں۔راولپنڈی جلوس کے روٹ کی تبدیلی پر انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کے نفاذ پر حکومت کا ہر ممکن ساتھ دیں گے لیکن اصولوں پر سمجھوتا نہیں ہو سکتا۔