جعفریہ پریس – متاثرین سیلاب کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کی غرض سے قائدملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی اپیل کے تناظر میں جعفریہ یوتھ نے میڈیکل کیمپوں کے انعقاد اور خیموں کی تقسیم کے ساتھ ساتھ مختلف علاقوں میں سیلاب زدگان کے ساتھ عید منائی اور ان کے درمیان مختلف تحائف اور امدادی سامان تقسیم کیا۔ جعفریہ یوتھ کے ڈویژنل ‘ ضلعی ‘ تحصیلی اور مقامی ناظمین نے اپنے معاونین اور کارکنان کے ہمراہ مختلف علاقوں کا دورہ کیا جہاں سیلاب زدگان کے ساتھ عید کی نماز کی ادائیگی کے ساتھ قربانی کرنے اور مستحق و نادار لوگوں میں قربانی کا گوشت تقسیم کرنے کا عمل انجام دیا۔
اس سلسلے کا مرکزی پروگرام مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور کے دورافتادہ دریائی علاقے خانگڑھ ڈومہ ‘ بستی شیعہ والی اور بستی پھل والا میں منعقد کیاگیا جہاں جعفریہ یوتھ کے مرکزی ناظم اعلی سید اظہار بخاری نے مرکزی معاون ملک فضل عباس اور شیعہ علماء کونسل کے مقامی عہدیداران کے ہمراہ جانوروں کی قربانی کی اور قربانی کا گوشت غریب لوگوں میں تقسیم کیا۔ یاد رہے مذکورہ علاقوں میں تاحال کسی سرکاری یا غیرسرکاری تنظیم نے براہ راست کسی قسم کے امدادی امور انجام نہیں دئیے جعفریہ یوتھ نے اس سے قبل انہی علاقوں میں لوگوں کو سب سے پہلے میڈیکل کی مفت سہولیات فراہم کی ہیں۔
مذکورہ علاقوں کے دورے اور سیت پور میں میڈیا کے نمائندگان کے ساتھ بات چیت کرنے کے دوران جعفریہ یوتھ کے مرکزی ناظم اعلی سید اظہار بخاری نے کہا کہ لوگوں کو انسانی بنیادوں پر ریلیف دینا جعفریہ یوتھ کے بنیادی اور اساسی اہداف میں شامل ہے۔ ہم نے بلاتفریق مذہب و مسلک سیلاب زدگان کی مدد کا عزم کیا اور اس کے تقاضے پورے کرتے ہوئے حتی الامکان بھر پور کوشش کی۔ متاثرین کی مکمل بحالی تو حکومتوں کے اختیار سے بھی باہر ہے۔ لیکن پھر بھی اپنے وسائل اور امکانات کے مطابق ہمیں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے سے گریز نہیں کرنا چاہیے۔
سید اظہار بخاری نے کہا کہ وہ تمام مخیر اور اہل خیر حضرات و ادارے خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے شیعہ علماء کونسل اور جعفریہ یوتھ کے ساتھ تعاون کیا جس کے نتیجے میں ہزاروں متاثرین کی زندگی بچانے ‘ انہیں جینے کے وسائل فراہم کرنے اور محفوظ پناہ گاہ فراہم کرنے کے اقدامات کئے گئے۔ انہوں نے اہل خیر کو متوجہ کیا کہ ابھی بحالی کے بہت سارے مراحل باقی ہیں اور بعض علاقوں میں لوگ ابھی تک بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہیں لہذا کارِ خیر کا یہ سلسلہ اسی جذبے کے ساتھ جاری رہنا چاہیے