جعفریہ یوتھ کے مرکزی ناظم اعلی سید اظہار بخاری نے کہا ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت اقدس میں عورت کی حیثیت ‘ مقام ‘ مرتبے ‘ اہمیت اور ذمہ داریوں کے حوالے سے ہر مرحلے کے لیے رہنمائی کی لاثانی مثالیں موجود ہیں جس سے جہاں عورت کی بلندی اور عظمت عیاں ہوتی ہے وہاں عورت کے ذاتی و اجتماعی فرائض کی بھی واضح نشاندہی کی گئی ہے۔ حضور انور کی زندگی میں حضرت سیدہ آمنہ کا کردار اولین مثال ہے اور پھر ماں سے محرومی کے فوراً بعد حلیمہ سعدیہ کی گود میں پرورش بھی آپ کی ذات کے اہم ابتدائی مراحل میں شامل ہے۔ جبکہ ان دو ہستیوں کے بعد سیدہ فاطمہ بنت اسد کی ذات سے حضور ؐ کی گہری وابستگی نے بھی آپ کی ذات پر بہت نقوش مرتب کئے یہ حضور ؐ کی محبت اور وابستگی کی انتہا تھی کہ جب حضرت فاطمہ بنت اسد کا انتقال ہوا تو آپ نے اس پورے سال کو ہی عام الحزن یعنی غم کا سال قرار دیا۔
فیصل آباد میں جے ایس او پاکستان شعبہ طالبات کی طرف سے منعقدہ سیرت النبی ؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید اظہار بخاری نے مزید کہا کہ حضور اکرم ؐ کی حیات طیبہ میں ام المومنین حضرت خدیجہ الکبری ؑ کی موجودگی ایک منفرد حیثیت کی حامل ہے حضور ؐ کی طرف سے بی بی کا انتخاب ہی ایک عظیم اور موثر فیصلہ تھا جس سے صدر اسلام میں اسلام کی آبیاری کا اصل مواد فراہم ہوا اور بی بی کے سرمائے اور قربانیوں نے اسلام کو پروان چڑھایا۔ اسی تسلسل میں سید فاطمتہ الزہرا ؑ کی تشریف آوری نے عورت کی قدر و منزلت اور مقام و مرتبے کا عروج اور دوام عطا کیا۔ سیرت النبی ؐ اور احادیث نبوی میں جہاں جہاں بھی عورت کے مرتبے اور فرائض کا تعین ہوا ہے اس کا ذریعہ خاتون جنت ؑ کی ذات تھی۔ یہاں تک کہ بی بی کو تمام کائنات کی عورتوں کا سردار قرار دے کر سب خواتین کو ہدایت اور ہنمائی اور نجات کا راستہ فراہم کردیا ۔
جعفریہ یوتھ کے مرکزی ناظم اعلی نے کہا کہ سیرت النبی ؐ میں عورت کی آخری معراج اس وقت سامنے آتی ہے کہ جب عورت کے قدموں تلے جنت کی موجودگی بتائی گئی اس فضیلت سے مرد کو محروم رکھ کر عورت کے لیے جہاں اعزاز عطا کیا گیا وہاں اس کی ذمہ داریوں میں بھی اضافہ کیاگیا ان کی روشنی میں عورت کو معاشرہ سازی اور کردار سازی کا ذمہ دار قرار دیا گیا ۔ موجودہ دور میں ہر عورت ‘ ہر بیٹی ‘ ہر بیوی اور ہر ماں کو اپنا احتساب خود کرنا چاہیے کہ وہ ان ذمہ داریوں کو سیرت النبی ؐ کی روشنی میں کماحقہ ادا کررہی ہے یا نہیں؟ کیونکہ ہم دیکھتے ہیں کہ عورت اپنی حقیقی ‘ خاندانی ‘ شرعی اور معاشرتی ذمہ داریوں سے غافل ہے جس کا نقصان کسی ایک شخص یا گھرانے کو نہیں بلکہ پورے معاشروں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
کانفرنس سے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی ‘ شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ مظہر عباس علوی ‘ جے ایس او شعبہ طالبات کی مرکزی سرپرست خواہر سدرہ بتول نقوی اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔