تازه خبریں

دفتر قائدملت جعفریہ پاکستان قم المقدسہ کے مسولین اور مجلس عاملہ کی حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی سے ملاقات

جعفریہ پریس – ملاقات میں مسولین دفتر قم نے زائرین اور طلاب کے حوالے سے کئےگئے خدمات اور اقدامات کی مکمل بریفنگ دی ۔ بریفنگ دیتے ہوئے مولانا مسرت اقبال زیدی نے کہا کہ دفتر قم ساراسال دنیا بھر سے اور پاکستان سے آنے والے زائرین کے جو بھی مشکلات اور راھنمائی کرتا ہے ۔ جیسے ہی کسی بھی زائرین کے گروپ کا ویزہ کا مسلہ ہو یا سفری مشکلات ہوں دفتر کے شعبہ زائرین فوری ممکن اقدامات کرتا ہے ۔ اسی طرح طلاب کے لئے جو بھی مشکلات مثلا تعریفی لیٹر یا ضمانتی لیٹر بھی دفتر سے مہیا کیا جاتا ہے تا کہ ان کے مشکلات آساں ہو جائیں ۔
اس کے علاوہ کوئی بھی قانونی مسلہ ہو ان کے فوری حل کے لئے دفتر کے سینئر علما مل بیٹھ کر اقدامات کرتے ہیں ۔ دفتر قائدملت جعفریہ قم خصوصی طور پر طلاب کے لئے دفتر قم کی جانب سے کارڈز بنا کر دیے جاتے ہیں جو اکثر مقامات پر معرفی کے لئے کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔
دفتر قم کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ ضرورتمند طلاب کی غمی اور خوشی کے موقع پر شادی حال اور جہیز کے انتظامات بھی کرتے ہیں ۔دفتر قم بوقت ضرورت قم میں مقیم سینئر طلاب کے میٹنگز بلائے جاتے ہیں جس میں اھم ایشوز کے علاوہ اتحاد و اتفاق کی اھمیت اور ایک دوسرے سے مربوط رینے کی تلقین کرتے ہیں جو کہ کافی کارآمد ثابت ہوتے ہیں ۔
دفتر قم میں تعلیمی اور اخلاقی ورکشاپ بھی منعقد کرتا ہے طلاب کے امتحانات کی تیاری کرانے میں بھی دفتر اھم کردار ادا کرتا ہے قائدملت جعفریہ حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے دفتر قم کی خدمات اور اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا : کہ دفتر قم کے دو اھم اھداف ہیں جن میں پہلا طلاب کی خدمت اور زائرین کی راھنمائی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا : دفتر قم سب کے لئے یے اور یہ پلیٹ فارم بھی ملی پلیٹ فارم ہے یہاں کسی تفرقہ میں ڈالے بغیر سب کے لئے یکساں خدمات ہونی چاہیں ۔ کسی قسم کی محاز آرائی آپس میں اختلاف سے اجتناب کرتے ہوئے اپنی بھرپور توجہ تعلیم پر دی جائے تعلیم اپ کا پہلا ھدف ہونا چاہیئے ۔
انہوں نے کہا پاکستان میں اس وقت دو مشکلات ہیں جن میں غیراسلامی کلچرل اور تہذیب کے فروغ اور اخلاقی کمزوریاں ہیں  آپ حضرات ان میں کلیدی کردار کر سکتے ہیں تا ھم اس کے لئے ضروری ہے کہ آپ کی اخلاقیات قرآن و سنت کی روشنی میں ہوں ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے مسولین اور شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ : سانحہ راجہ بازار کے بعد ملک میں ہونے والی غیر یقینی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تھی تاھم ،ھم نے حکمت تکفیری گروہ کو کامیاب نہیں ہونے دیا ۔ اور راجہ بازار میں تاریخی چہلم کا جلوس برآمد کروایا اور میں نےخود علماء کے وفد کے ہمراہ جلوس کی قیادت کی اور جلوس میں موجود رہا