تازه خبریں

سانحات اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ دہشت گردی , محرم الحرام کے امن کو تہہ و بالا کر سکتی ہے جسے بجھانے کے لیے عزاداران امام حسین (ع) کو آمادہ و تیار رہنا ہو گا

جعفریہ پریس – جعفریہ یوتھ کے مرکزی ناظم اعلٰی سید اظہار بخاری نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے آغاز میں کراچی اور اب گوجرانوالہ میں حسینیوں کی شہادت کے دلسوز واقعات جہاں ملک کی بدتر صورت حال کی عکاسی کرتے ہیں وہاں آمدہ عاشور کے حوالے سے خطرات کے الارم کا کام کر رہے ہیں۔ یہ سانحات اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ دہشت گردی کی یہ چنگاری ایک شعلے کی شکل اختیار کرکے محرم الحرام کے امن و امان کو تہہ و بالا کر سکتی ہے جسے بجھانے کے لیے عزاداران امام حسین (ع) کو آمادہ و تیار رہنا ہو گا۔
محرم الحرام میں حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی ناظمین سے اور سانحہ گوجرانوالہ کے حوالے سے ضلعی ناظم گوجرانوالہ حاجی عابد حسین منہاس سے بات کرتے ہوئے مرکزی ناظم اعلٰی نے کہا کہ آغاز محرم سے قبل جب مذاکرات کا واویلا ہو رہا تھا اور پھر ایک ڈرون واقعہ رونما ہوا تو قائد ملت جعفریہ حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے فرما دیا تھا کہ حالیہ محرم الحرام خاص اور منفرد وقت میں آ رہا ہے لہذٰا اس حوالے سے قومی و ملی تنظیموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عزاداران امام حسین (ع) کی حفاظت کے امور پر اس مرتبہ خاص توجہ دیں۔ کراچی اور گوجرانولہ کے واقعات نے اس بات کی تصدیق کر دی اب ہمیں محرم کے باقی ایام میں اپنی ذمہ داریوں کو زیادہ توجہ کے ساتھ ادا کرنا ہوگا۔
سید اظہار بخاری نے مزید کہا کہ جعفریہ یوتھ کے ناظمین، معاونین اور ذمہ داران اگرچہ پورا سال مذہبی، قومی، ملی اور سیاسی پروگراموں کے حوالے سے اپنی خدمات پیش کرتے رہتے ہیں لیکن محرم الحرام میں ان کی مصروفیات اور ذمہ داریوں میں بہت اضافہ ہو جاتا ہے بالخصوص حالیہ محرم الحرام جس ماحول میں منعقد ہو رہا ہے اس میں حساسیت کے پیش نظر جعفریہ یوتھ کے اندرونی اور بیرونی فرائض سخت ترین ہو چکے ہیں جن کی انجام دہی کے لیے ہمارے دوستوں کو تن من دھن کی بازی حقیقی معنوں میں لگانی ہو گی تاکہ جہاں عزاداری اور عزاداروں کو محفوظ بنایا جا سکے وہاں پاکستان میں بھی امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنانے میں جعفریہ یوتھ معاون و مدد گار ثابت ہو سکے۔
جعفریہ یوتھ کے مرکزی ناظم اعلٰی نے نوجوانوں اور کارکنان پر زور دیا کہ وہ عزاداری کے پروگراموں کے انعقاد اور تحفظ کے لیے علماء کرام، شیعہ علماء کونسل کے عہدیداران، بانیان مجالس، لائسنسداران، ماتمی دستوں اور عزاداروں سے بھرپور تعاون کریں اور اس حوالے سے ہر ممکن مدد کریں۔ شیعہ علماء کونسل کی طرف سے قائم کئے گئے محرم سیل اور کمیٹیوں کے ساتھ اپنے مرکزی معاونین، صوبائی ناظمین و معاونین و دیگر ذمہ داران سے رابطے میں رہ کر حالات کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹ دیتے رہیں اور پیش آنے والے مسائل کے حل کے لیے رہنمائی و تعاون حاصل کرتے رہیں۔