• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

سانحہ کوچہ رسالدار پشاور کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے ،زاہد علی آخونزادہ

سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان

سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
ایک برس گزر جانے کے باوجود شہداءکے ورثاءکو اعتماد میں نہ لینا بے حسی، بے دردی اور بد انتظامی کے مترادف ہے
واقعے کی فوری شفاف تحقیقات کے لیے فی الفور جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے، زاہد علی آخونزادہ
راولپنڈی /اسلام آباد 4مارچ 2023ء( جعفریہ پریس پاکستان ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کے ترجمان زاہد علی آخونزادہ نے سانحہ شیعہ جامع کوچہ رسالدار کے مجرموں کی تاحال عدم گرفتاری اور ورثاءشہداءکو ایک برس گزر جانے کے باوجود انصاف نہ ملنے کو سابقہ اور وجودہ حکومتوں سمیت انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت قرار دیا اور واقعے کی اصل تحقیقات کے لیے فوری طور پر جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ شہدائے شیعہ جامع مسجد کوچہ رسالدار پشاور میں 4 مارچ 2022 کو ہونے والے خودکش دھماکے میں شہید ہونے والے 72 شہداءکی برسی کے موقع پر اپنے خصوصی بیان میں قائد ملت جعفریہ کے ترجمان زاہد علی آخونزادہ نے کہا کہ 4 مارچ 2022 پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے کہ جب نماز جمعہ میں خانہ خدا میں 72 نمازیوں کو خود کش حملے میں شہید کر دیا گیا مگر بے حس اور بیدرد حکمرانوں اور انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی ایک برس گزر گیا لیکن نہ تو واقعے کے اصل محرکات کو منظر عام پر لایا گیا اور نہ ہی مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے اپنی عوام کے ساتھ اس معاندانہ روئیے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہداءکے ورثاءایک برس سے انصاف کے متلاشی ہے۔ لہذا ان کو فوری انصاف مہیا کرنے اور اصل محرکات کو منظر عام پر لا کر قاتلوں کی گرفتاری کے لیے فی الفور واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے سمیت غفلت کے مرتکب عناصر کے خلاف بھی فوری کاروائی عمل میں لائی جائے۔ زاہد علی آخونزادہ نے مزید کہا کہ اگر سانحہ کوچہ رسالدار کی شفاف تحقیقات کر کے مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچایا گیا ہوتا تو پشاور میں ایک سال کے اندر ہی پولیس لائن مسجد میں خودکش حملے جیسا افسوسناک واقعہ رونما نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ شیعہ جامع مسجد کوچہ رسالدار اور سانحہ پولیس لائن مسجد قومی سانحات ہیں، ان جیسے دہشت گردی کے واقعات کی شفاف تحقیقات کر کے مجرموں کے گرد گھیرا تنگ کیا جا سکتا ہے اور ان کو کیفر کردار تک پہنچا کر وطن عزیز پاکستان کو دہشت گردوں کے چنگل سے نجات دلائی جا سکتی ہے۔ انہوں شہدائے پشاور کے ورثاءکو یقین دلایا کہ قوم اپنے شہیدوں کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دے گی،شہداءکا پاک خون رنگ لائے گا اور واقعے کے مجرم اور سہولت کار اپنے عبرتناک انجام کو پہنچیں گے۔ انہوں اللہ رب العزت سے شہداءکے ورثا کو اس دلدوز سانحہ پر صبر جمیل عطا فرمانے کی بھی دعا کی۔