سانحہ کوچہ رسالدار پشاور کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے ،زاہد علی آخونزادہ
شہداءکے لواحقین کے تحفظات دورکئے جائیں اور ہائی کورٹ کے معزز حاضر سروس ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن قائم کیاجائے ،ترجمان قائد ملت جعفریہ
کمیشن میں سول سروس، جرنلسٹس، سول سائٹی اور مکتب تشیع کا نمائندہ شامل کیاجائے اور اس رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے۔
راولپنڈی /اسلام آباد11 جنوری 2023ء( جعفریہ پریس پاکستان ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کے ترجمان زاہد علی آخونزادہ نے کہا کہ سانحہ کوچہ رسالدار پشاور کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے ، شہداءکے لواحقین کے تحفظات دورکئے جائیں اور ہائی کورٹ کے معزز حاضر سروس ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن قائم کیاجائے ۔ کمیشن میں سول سروس، جرنلسٹس، سول سائٹی اورمکتب تشیع کا نمائندہ شامل کیاجائے اور اس رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ چار مارچ 2022ء جمعة المباک کو مرکزی مسجد کوچہ رسالدار میں خودکش حملہ کو گیارہ ماہ ہونے کے قریب ہے شہدا ﺅ مجروحین کے ورثا ءحکمرانوں سے پوچھ رہے ہیں کہ انہیں انصاف کب مہیا ہوگا؟ ان کے پیاروں کے قاتلوں اور ان کے سہولت کاروں کو کب تختہ دار پر لٹکایا جائےگا؟مگر حکمران خاموش ہیں۔ جس سے شہدا ءکے لواحقین میں بے چینی بڑھ رہی ہے جس کا ازالہ ضروری ہے ۔ ترجمان علامہ ساجد نقوی نے کہاکہ ان سوالات کا جواب دیا جائے کہ دہشتگرد کہاں سے آئے ؟ دہشتگرد کس کی موٹر سائیکل پر/ کس کے رکشے پر آئے ؟ قریب علاقوں میں کہاںرات کو قیام کیا ؟ ان کے سہولت کار کون تھے ؟ پشاور میں ان کا کن کن لوگوں سے رابطہ تھا ، تمام ذمہ داران کا تعین کرکے ان کو نشان عبرت بنایا جائے ۔ترجمان نے مزید کہاکہ ضرب عضب ، ردالفساد جیسے درجنوں آپریشنز کے بعد اس قسم کے دہشتگردی کے واقعات کا رونما ہونا حکمرانوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ اس وقت شہری عدم تحفظ کا شکار ہیں ، شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں ۔ آخر میں زاہد علی آخونزادہ نے کہاکہ سانحہ پشاور کو چہ رسالدار میں ملوث مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کی تشخیص کرکے قانون کے حوالے کرتے ہوئے مضبوط پراسیکوشن کے ذریعے مجرموں کو کیفر کر دار تک پہنچایا جائے ۔
