فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے جمعہ کی شام اپنے خطاب میں کہا کہ بیت المقدس، مغربی کنارے اور شام میں ہونے والے واقعات کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور ان سب کا مرکزی نکتہ ایک ہی ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ آئندہ ہفتے عالمی سطح پر منائےجانے والے یوم القدس کے موقع پر، جنوبی لبنان اور غزہ کے حالات کے بارے میں بات کریں گے۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ میں فلسطینی عوام، قدس شریف، مسجد اقصیٰ اور اس ہدف کے لئے کام کرنی والی علاقائی اقوام کی حمایت اور صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لئے سب کو وسیع پیمانے پر عالمی یوم القدس میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔
فلسطینی مزاحمتی فورسز نے گزشتہ دنوں صیہونیوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں کئے جانے والے جرائم کے جواب میں غزہ کے قرب و جوار میں بسی صیہونی بستیوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد وہاں ایمرجنسی صورتحال نافذ کر دی گئی اور غاصب صیہونی شہری اپنی پناہ گاہوں میں جا گھسے
۔رپورٹ کے مطابق غزہ میں مزاحمتی فورسز کے ترجمان نے صیہونیوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر صیہونی ریاست نے دوبارہ غزہ پر حملہ کیا تو اس کا براہ راست جواب دیا جائے گا اور مزاحمتی محاذ قدس اور مسجد اقصیٰ میں اسکے اقدامات کو بہت سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے۔
فلسطینی مزاحمتی محاذ کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت کیا گیا ہے جب صیہونی فوج نے آج صبح سے غزہ کے اطراف میں قائم غیر قانونی علاقوں میں حالات کے معمول پرلوٹنے اور صیہونیوں کے پناہ گاہوں سے باہر نکل آنے کا اعلان کیا۔