جعفریہ پریس – تفصیلات کے مطابق 5 جون بروز جعرات بعد از مغربین شعبہ زائرین دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان قم کی جانب سے بانی انقلاب اسلامی و قافلہ سالار اسلامی بیداری کی پچسویں برسی کا انعقاد حرم بی بی معصومہ قم(س) دارالتلاوہ میڈ کیا گسا جسمیں مرکزی خطاب استاد حوزہ علمیہ قم حجة الاسلام مولانا یوسف عابدی صاحب اور بحر المصائب حجة الاسلام مولانا حسین رضا نقوی نے کیا جبکہ نظامت کے فرائض مسئول شعبہ زائرین سید ناصر عباس انقلابی نے انحا م دئے جسمیں قم کے علماء طلا ب زائرین اور مؤمنین کی کثیر تعداد نے بھر پور شرکت کی صدر شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخواہ علامہ محمد رمضان توقیر صاحب نے خصوصی شرکت کی .
برسی کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جسکا شرف قاری حسنین نے حاصل کیا جسکے بعد قم کے معروف منقبت خوان برادر ابوذر جعفری نے سوز و سلام پیش کیا جسکے بعد مسئول شعبہ زائرین دفتر قائد ملت نے سیرت امام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام کی زندگی کے دور بڑے کارنامے یہ بھی ہیں کہ سلمان رشدی نے توہین رسالت کی تو اسکے کفر کے جواب میں دنیا میں 90 کروڑ مسلمان موجود تھے مگر کسین ے جواب نہ دیا مگر اس کفر کا مقابلہ امام خمینی نے کیا اور سلمان رشد ی کے قتل واجب کا فتوا دے کر دنیا کو بتلادیا کہ کفر کا مقبلہ فرط علی (ع) کے ماننے والے ہی کر سکتے ہیں اور اما کا دوسرا کادنامہ جب اما نے وقت کی نام نہاد سپر پاور روس کے صدر کو خط لکھا کہ تم اسلام قبول کر لو وگرنہ ٹکڑے ,ٹکڑے ہو جاوگے اور آج آپ نے دیکھا کہ دوس ٹکرے ٹکڑے ہو چکا ہے اور انشاء اللہ دنیا دیکھے گی کہ امریکہ کا حال بھی یہی ہوگا.
امام خمینی کے جانشین رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای بلکہ انکے جانشین نمائندہ ولی فقیہ و رہبر شیعیان پاکستان سید ساجد علی نقوی اپنے فرائض انجام دے رہیں ہیے مرکزی خطاب صدر شیعہ علماء کونسل خیبر پور مولانا ارشاد حسین نقوی نے کرنا تھا لیکن وہ مشہد میں سنگین مصروفیات کی وجہ سے نہ آسکے جسکی بنا پر مولانا یوسف عابدی صاحب نے خطاب کیا مولانا یوسف عابدی صاحب کا کہنا تھا کہ امام خمینی نے یہ تمام تر مقامات عالیہ جو زندگی میں جاصل کئے یہ تعلیمات محمد و آل محمد پر کاملا عمل پیرا ہونے کا نتیجہ تھا حتی کہ آپ نے فرانس سے ایران آتے ہوئے جہائ میں بھی اپنی نماز شب جہاز کے اندر ادا کی .
امام خمینی کی سیرت عبادت و بندگی کا راستہ تھا امام نے تعلیمات محمد و آل محمد کو زندہ رکھا اور ظالم کے خلاف مظلوموں کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہوئے اور دنیا کے مستضعفین کو نجات کا راستہ دکلادیا اور امام زمان یے ارتباط خاصل کرکے آل محمد کں غم پر رونے والں دنیا کے تام ظالموں کو رلا دیا.
امام نے دشمن کو زیر کرنں کیلئے واحد راستہ اتحاد بین المسلمین کو قرار دیا ہں جو رہتی دنیا تک کے مسلمانوں کیئے مشعل راہ ہے جسکں بعد حجة الاسلام و المسلین سید حسین رضا نقوی نے مصئب آل مححمد بیان کیا اور ہر آنکھ اشکبار تھی اور امام کے فران مسں توحہ کنان تھی اس دوران نمائندہ ولی فقیہ و قائد ملت جعفریہ حضرت آیت اللہ سید ساجد علی نقوی کا بانی انقلاب امام خمینی کی برسی کے حوالے سے پیغام شرکا میں تقسیم کی گیا اور اختتام زیارت معصومین پڑھ کر کیا گیا جس کا شرف مولانا طاہر علی جان نے حاصل کیا اور آخر میں لنگر بھی تقسیم کیا گیا .شعبہ زائرین کی جانب سے برسوں یہ سلسلہ جاری رہے گا انشاءاللہ .