جعفریہ پریس- شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدرعلامہ مظہرعباس علوی نےایک وفد کے ہمراء چشتیاں کا دورہ کیا۔ اور دس و گیارہ محرم کوجلائی گئی مسجد وامام بارگاہ، النجف آپٹیکل اورغازی میڈیسن کمپنی کا معا ئنہ کیا۔
شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدرعلامہ مظہرعباس علوی نے چشتیاں کے موؑمنین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور قا ئد ملت کا پیغام پہنچایا ۔ اس کے بعد مظہرعباس علوی اپنے وفد کے ہمراء بہاولنگر گۓ اور ڈی پی او اطہر اسمعیل سے ملاقات کی- شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر نے ڈی پی او سے کہا کہ آپ کے علاقے کی پولیس عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوی ہے اور شیعہ عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ شرپسند دندناتے پھر رہےہیں،اُنہیں کویؑ روکنے والا نہیں ہے۔ موؑمنین کوتحفظ فراہم کیا جاۓ۔ اس کے بعد صوبائی صدرنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوۓ نہایت دکھ بھرے انداز میں کہا کہ “جلی ہویؑ مسجد اور قرآن پاک کو دیکھ کر ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ لگتا ہے ہم پاکستان میں نہیں بلکہ انڈیا کے صوبے گجرات میں کھڑے ہیں۔ایسا ظُلم تو شاید اسرا ؑیل میں بھی نہیں کیا جاتا ہو۔اُنہوں نے کہا کہ حد یہ ہے کہ مسجد وامام بارگاہ جلے، ہمارے گھر جلے،املاک ہماری جلائی گؑیں اور ھارون آباد میکلوڈگنج میں جھوٹے مقدمات بھی ہمارے لوگوں پر قاؑم کیے جا رہے ہیں۔آخر میں اُنہوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا کہ ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنا ئی جاۓ جواس افسوس ناک واقعہ کی تحقیق کرے۔”واضح رہے کہ چشتیاں میں مسجد، امام بارگاہ،قرآن مجید جلاۓ گۓ۔ چار عدد گھر جلاۓ گۓ، غازی میڈسن کمپنی کا سٹاک جلا دیا گیا۔ النجف آپٹیکل وڈینٹل کلینک جلا دیا گیا۔ مزید ظلم یہ ہے کہ غازی میڈیسن کمپنی کے مالک کو جھوٹے مقدمے میں گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔