تازه خبریں

شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے ہمیں سکھایا کہ قیادت سے مخلص رہ کر جان کا نذرانہ تو پیش کیا جا سکتا ہے مگر راہ ہدایت سے ہٹا نہیں جاتا،عبداللہ رضا

جعفریہ پریس – شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی ساری زندگی قیادت سے مخلص رہے اور اسی اخلاص کے ساتھ ہی وہ اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔ اگرچہ بہت سے طریقے آزمائے گئے کہ کسی طرح سے شہید کو ملت کے راستے سے ہٹایا جائے اور شہید کے اندر اس ملی جذبے کو ختم کیا جائے مگر شہید نے ہمیشہ ایک ہی جواب دیا کہ میں تو تنظیم سے شادی کر چکا ہوں اب موت ہی مجھے تنظیم سے جدا کر سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار شہید کی برسی کے موقع پر جے ایس او پاکستان راولپنڈی ڈویژن کے صدر نے نوجوانوں کے ایک وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہید نے ہمیں سکھایا کہ ہمیشہ قیادت سے مخلص رہ کر ہی تم اپنی قوم و ملت کے لیے کچھ کر سکتے ہو۔ اگرچہ کچھ لوگ ہوں گے جو آپ کو قیادت کے راستے سے جدا کرنے کی کوشش کریں گے اور قومی اورملی پلیٹ فارم سے ہٹانے کی کوشش کریں گے لیکن سعادت مند وہ ہی ہو گا جو اسی راستے پر گامزن رہے اور شہادت تو قبول کر لے لیکن ملی و قومی پلیٹ فارم سے جدا ہونا گوارا نہ کرے۔
عبداللہ رضا کا کہنا تھا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہم آج بھی شہید کے بتائے ہوئے راستے پر چل رہے ہیں اور آج بھی قومی و ملی پلیٹ فارم سے متمسک ہیں۔ اگرچہ آج بھی بہت سے لوگ ہیں جو شہید کا کرتہ اٹھا کر شہید کے وارث ہونے کا اعلان کر رہے ہیں لیکن یہ لوگ شاید شہید کے فرامین کو بھول چکے ہیں ، شہید محمد علی نقوی کی سیرت عملی ہمارے لیے آج بھی نمونہ ہے۔
شہید محمدعلی نقوی نے جس راستے پر چلتے ہوئے شہادت کی سعادت حاصل کی ہمیں اسی راستے پر گامزن رہنا ہے کیونکہ یہی راستہ سعادت کا راستہ ہے اور یہی راستہ فلاح کا راستہ ہے۔ اسی راستے پر چلتے ہوئے ہم بروز محشر اپنے اماموں کے سامنے سرخرو ہو سکتے ہیں۔ اور یہی وہ راستہ ہے جو حوض کوثر میں ہمیں امام حسین کا ساتھ نصیب کرے گا۔