جعفریہ پریس- شیعہ علماء کونسل کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام ماہوار تنظیمی اور اخلاقی نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں علامہ جعفر سبحانی اور علامہ شبیر میثمی سمیت دیگر عہدیداران نے خطاب کیا ۔ اس نشست سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شبیر میثمی نے عہدیداران اور کارکنان سے اخلاقی درس دیا ۔ شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ شیخ شبیر حسن میثمی قبلہ نے گزشتہ رات شیعہ علما کونسل کراچی ڈویژن کے عہدیداران و کارکنان کے ایک بڑے تنظیمی اجتماع سے خطاب کرتے ہوے فرمایا اللہ نے ہمیں توفیق دی کہ ایک الہی مشن میں کام کریں ۔ خدمت دین کے سلسلے میں جس سسٹم کے ساتھ ہم مربوط ہیں ۔یہ کوئی معمولی شئے نہیں۔ اس الہی مشن کی ایک تابناک تاریخ ہے۔ اللہ تعالی نے اس ادارے کو یہ توفیق دی کہ ملت تشیع کے حقوق کا سرزمین پاکستان میں تحفظ کریں۔ بفضل خدا یہ مشن اس امر میں سرخرو ہیں۔ ملت تشیع کے حقوق کا محکم اور مضبوط طریقے سے تحفظ کیا۔ قبلہ میثمی صاحب نے مزید فرمایا۔ کہ بحثیت ممبر/کارکن اس الہی مشن میں خلوص دل سے کام کرنے کی ضرورت ہیں۔ کھبی اپنے آپ کو سسٹم سے مافوق نہ سمجھیں۔ تنظیمی کارکنان خوشنودی زات سبحان للہ تعالی کے لیے کام کرین۔ اور کسی تعریف اور افرین کے منتظر نہ رہیں۔ البتہ نئے جوانوں کی کارکردگی پر انکی حوصلہ افزائی بھی ہونی چاہیے۔ تنظِمی سا تھیوں کا اپنے گھر والوں سے بہترین حسن سلوک کا ہونا ضروری ہے۔ جو ٹائم اپ گھر والون کو دے سکتے ہیں اسے اتنا لطیف بنا کر دیں۔ تاکہ ان کے دلوں میں اس الہی مشن میں کام کرنے کا جزبہ موجزن ہوں۔ اور پشت پناہ بن جائیں۔ صدر کراچی ڈویژن علامہ جعفر سبحانی نے اپنے خطاب میں کہا تنظیمی برادران دو عناوین کو مد نطر رکھے۔ ایک ہے انسان سازی اور ایک ہے تنظیم سازی۔ جب تک انسان سازی کے مرحلے کو مکمل نہیں کیا جاتا تنظیم سازی کے عمل سے صحیح معنی میں نہیں گزر سکتا۔ کوئی بھی فرد جب انسان سازی کے عمل کو بحسن و خوبی طے کرتا ہے تو اسکے ہاں خدا جوئی پیدا ہو جاتی ہے۔ جب خدا جو ئی اجاے تو اسکے ہاں تصور للہیت مستحکم ہو جاتا ہے۔ اس مرحلے پر وہ جو بھی کام کرتا ہے وہ فی سبیل للہ کرتا ہے۔ اسکے ہاں مرضی خدا اہم ہو جاتا ہے۔ وہ کسی کے تعریف سے خوش نہیں ہوتا۔ نہ کسی کی مخالفت سے اسکے پاے استقامت میں لغزش اتی ہے .