پشاور ( ) شیعہ علما کونسل پاکستان صوبہ خیبر پختونخواە کے ترجمان نے صوبائی دارلحکومت پشاور میں جمعرات کو فرقہ وارانہ تحریروں پر مبنی شرپسندانہ بینرز اور پلے کارڈز آویزاں کرنے اور گمراە کن پمفلٹ تقسیم کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو اتحاد بین المسلیمین کی فضا کو ثبوثاز کرنے کی مکروە کوشش قرار دیا ہے ۔
جبکہ گذشتہ روز ایک شرپسند ٹولے کی جانب سےاحتجاج کی آڑ میں چند ایک امام بارگاہوں اور شیعہ املاک پر پتھراو کو بھی اسی مذموم کوشش کا حصہ قرار دیا۔ شیعہ علما کونسل کے صوبائی سیکریٹریٹ سے جاری ہونے والےایک بیان میں صوبائی ترجمان نے کہا کہ جمعرات کو شہر کے اہم مقامات پر آویزاں کیے گیے شرپسندانہ بینرز میں من گھڑت، بے بنیاد تصاویر اور دورغ گوئی پر مبنی گمراە کن تحریروں کا مقصد شرپسند عناصر کی جانب سے سادە لوح عوام کے جذبات کو بھڑکا کر پشاور میں اتحاد بین المسلیمین کی فضا کو مقدور کرنا اور فرقہ واریت کو ہوا دے کر اہل اسلام کو آپس میں مشت و گریباں کرنا تھا۔ تاہم شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی اور صوبائی رہنماوں کی جانب سے حکومتی ذمہ داروں کی بروقت توجہ دلانےپر صوبائی حکومت اور پولیس انتظامیہ نے قدرے دیر سے ہی سہی مگر کاروائی کر کے سادە لوح عوام کو گمراہ ہونے سے بچایا۔ لیکن جمعہ کو شرپسند ٹولے نے جب عوام کو گمراە کرنے کی اپنی مذموم کوشش کو ناکام ہوتے دیکھا تو چند ایک امام بارگاہوں کے راستوں اور شیعہ املاک پر پتھراو کرایا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔شعیہ علما کونسل کے صوبائی ترجمان نے واضح کیا کہ ملک میں شعیہ سنی کوئی مسلہ نہیں مگر چند مخصوص اور مشخص شرپسند عناصر ایک خاص مقصد کے تحت صوبہ خیبر پختونخواە سمیت ملک بھر کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونک رہے ہیں جس کو محب وطن شیعہ سنی عوام اتحاد بین المسلیمین کی ذریعے پہلے بھی مسترد کر چکے ہیں اور آیندە بھی رد کر کے وطن عزیز پاکستان کو اندرونی خلفشار سے بچانے میں کوئی دقیقہ فرو گذاشت نہیں کریں گے۔ ترجمان نے مذید کہا کہ عوام قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی اور قائدین اہل سنت کی اپیل پر عمل پیرا ہو کر پرامن رہیں اور شرپسند عناصر کے پراپگنڈے پر کان نہ دھرتے ہوئے صبر و تحمل کا دامن تھام کر ملک میں فرقہ واریت کے ذریعےاہل اسلام کو آپس میں لڑانےکی سازش کو ناکام بنا دیں