تازه خبریں

صیہونیت اور ناجائز ریاست کا اصل پشتی بان سامراج ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان

صیہونیت اور ناجائز ریاست کا اصل پشتی بان سامراج ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان

صیہونیت اور ناجائز ریاست کا اصل پشتی بان سامراج ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان
 ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ دنیا اور امہ کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے، کیا او آئی سی بھی اس طرف متوجہ ہوگی؟
مقبوضہ بیت المقدس تا مقبوضہ کشمیر تک اسی استعمار کے ظلم کا شکار ہیں، مسلم حکمرانوں کو اپنے دائروں سے نکل کر کردار ادا کرنا ہوگا، قائد ملت جعفریہ پاکستان
اسرائیلی جنگی جرائم کا مقدمہ عالمی فوجداری عدالت میں رکوانے کی دھمکی سے اب دنیا پر آشکار ہوچکا انسانیت کا سب سے بڑا دشمن اور دہشتگرد یہی استعمار ہے، علامہ ساجد نقوی
راولپنڈی /اسلام آباد 5 جون 2020ء ( جعفریہ پریس پاکستان   ) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت پر اثر انداز ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت، کہتے ہیں ہم ایک عرصہ سے متوجہ کرتے آرہے ہیں کہ صیہونیت اور ناجائز ریاست کا اصل پشتی بان سامراجی قوتیں ہیں اسرائیلی جنگی جرائم کا مقدمہ عالمی فوجداری عدالت میں رکوانے کی دھمکی سے اب دنیا پر آشکار ہوچکا انسانیت کا سب سے بڑا دشمن اور دہشتگرد یہی استعمار ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ دنیا اور امہ کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے، کیا او آئی سی بھی اس طرف متوجہ ہو گی؟ مقبوضہ بیت المقدس و فلسطین تا مقبوضہ کشمیر استعمار ی قوتوںکے ظلم کا شکار ہیں، مسلم حکمرانوں کو اپنے دائروں سے نکل کر کردار ادا کرنا ہوگا، بھارتی ریاستی مظالم کی بھی مذمت، دھمکیوں کو مسترد کردیا –
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے مختلف رہنماو ¿ں سے رابطوں، گفتگو اور بین الاقوامی امور خصوصاً امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت پر اثر انداز ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایک عرصہ سے بین الاقوامی برادری باالخصوص اسلامی دنیا اور سنجیدہ فکر طبقات کو متوجہ کرتے آرہے ہیں صہیونیت، ہندوتوا جڑواں بہنیں ہیں ۔فلسطین و کشمیر سمیت دنیا میں ظلم و ستم روا رکھنے والے جابرانہ نظام کا اصل پشتی بان سامراج ہی ہے، جبکہ اب اسرائیل کے جنگی جرائم پر عالمی فوجداری عدالت کی تحقیقاتی رپورٹ اور مقدمہ کے اندراج میں رکاوٹ ڈالنے سے واضح ہوگیا ہے کہ اپنے مذموم و مکروہ عزائم کی خاطر یہ صیہونی اور استعماری قوتیں کسی بھی حد تک جاسکتی ہیں- ایک طرف اقوام متحدہ کا وہ حکم نامہ ہے جس میں کہاگیا کہ اسرائیلی جنگی جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کرائی جائیں گی مگر دوسری جانب انتہائی ڈھٹائی سے اس میں رکاوٹ بننے والا استعمار ہے جسے کسی بھی ریاستی یا بین الاقوامی قوانین اور ضوابط کی کوئی پرواہ نہیں ہے- اس صورتحال نے ایک مرتبہ پھر واضح کردیا ہے اور دنیا کی آنکھیں کھول دی ہیں کیا اس ساری صورتحال میں امت مسلمہ کی نمائندہ تنظیم او آئی سی بھی اپنی ذمہ داریاں نبھائے گی ؟ اب تو ایمنسٹی انٹرنیشنل تک نے یہ کہہ دیا ہے کہ غاصب نظام نے فلسطینی عوام کے حقوق کو پامال کردیا ہے اور ان کی سانس تک بند کردی ہے جبکہ آئے روز مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی، نہتے فلسطینیوں کا قتل عام، ان کی آبادیوں، املاک اورکھیتوں کو تاراج کرنا معمول بن چکا ہے –
قائد ملت جعفریہ پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور جنوبی ایشیا میں انڈیا دونوں استعماری قوتوں کے آلہ کار ہیں جن سے نہ صرف ان ممالک کے عوام بلکہ ہمسایہ ممالک تک ان کے شر سے محفوظ نہیں ہیں، مسلم حکمرانوں کو اپنے دائروں سے نکل کر امت مسلمہ کے مسائل کے لیے مل بیٹھنا ہوگا، اگر اس معاملے پر سنجیدگی دکھائی جاتی تو آج افغانستان، عراق، شام اوریمن سمیت دیگر ممالک میں یہ صورتحال نہ ہوتی- انہوں نے حالیہ دنوں میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم اور نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنانے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا جبکہ آئے روز بھارتی دھمکیوں کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان ایک ایٹمی جمہوری ریاست ہے جس کا دفاع مضبوط ہے، بھارت کو کسی بھول میں نہیں رہنا چاہیے پوری قوم اور افواج متحد ہوکر اپنے دشمن کا مقابلہ کرنا جانتے ہیں