جعفریہ پریس – شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صوبائی صدرعلامہ محمد رمضان توقیر نے کہا ہے کہ زائرین کے راستے پر تسلسل کے ساتھ دہشت گردی کے سانحات رونما ہو رہے ہیں، بے گناہ معصوم مسافروں کو بیدردی کے ساتھ بموں اور خودکش حملوں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، لیکن حکومت کو احساس تک نہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہیں۔ مستونگ میں پیش آنے والا حالیہ سانحہ حکومتی ناکامی کو ثابت کرتا ہے۔ علامہ محمد رمضان توقیر نےعوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی مدد آپ کے تحت اپنے تحفظ کو یقینی بنائیں ۔
علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا کہ موجودہ حکومت جو احترام عدلیہ کی پاسداری کے دعوے کرتی ہے، ان تمام دہشت گردوں کو تختہ دار پر کیوں نہیں لٹکاتی، جن کو عدالتوں نے سزائے موت سنائی ہے، کیا عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنا توہین عدالت نہیں ہے؟ انھوں نے کہا ملک میں کوئی مدرسہ، مسجد، امام بارگاہ، یا دینی مرکز دہشت گردی سے محفوظ نہیں، ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، چاہے وہ دہشت گردی کسی امام بارگاہ یا زائرین کی بس پر حملے کی صورت میں ہو یا پشاور میں تبلیغی مرکز پر دھماکوں کی صورت میں ہو۔ شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر نے کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ محبتیں بڑھا کر دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ انسانی جانوں سے کھیلنے والے ان درندہ صفت دہشت گردوں کو نشان عبرت بنایا جائے۔