عالمی عدالت انصاف کافیصلہ خوش آئند،معاملے کوحتمی نتیجہ تک پہنچایا جائے،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجد نقوی
نسل کشی روکنے کاواضح مطلب جنگ بندی ہے، صیہونیت و استعماریت نہتے عوام پر جنگ مسلط کرکے مخصوص انداز میں شیر خوار بچوں ، حاملہ خواتین سمیت بغیر کسی تفریق کے قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے ، عبوری فیصلے سے امید بندھی کہ عالمی ضمیرابھی تک مردہ نہیں ہوا، انسانیت آج بھی دنیا میں موجود ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان کا عبوری فیصلے پر تبصرہ
اسلام آباد 27جنوری 2024ء( جعفریہ پریس پاکستان )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے عالمی عدالت انصاف کے غزہ میں انسانی المیے اور نسل کشی کی روک تھام کےلئے دیئے گئے فیصلے کو خوش آئندقرار دیتے ہوئے کہاکہ عبوری فیصلے سے واضح ہوگیا کہ عالمی ضمیر ابھی تک مردہ نہیں ہوئے، انسانیت آج بھی دنیا میں موجود ہے، عالمی عدالت اس معاملے کو حتمی نتیجہ تک پہنچائے
ان خیالات کا اظہار قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے جنوبی افریقہ کی درخواست پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی انصاف سے رجوع کرنے کے اقدام کو بھی انسانیت کےلئے خوش آئند قرار دیا۔ انہوںنے عالمی عدالت انصاف کے غزہ پر انسانی المیے کے خاتمے کےلئے نسل کشی روکنے کے واضح اور دوٹوک انداز کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاکہ عالمی عدالت انصاف کا نسل کشی روکنے کا واضح حکم دراصل جنگ بندی کا حکم ہے کیونکہ غاصب صیہونی استعماریت کی پشت پناہی کیساتھ نہتے فلسطینی عوام پر جنگ مسلط کئے ہوئے ہیں اور مخصوص انداز میں بغیر رنگ و نسل و مذہب رہائشی علاقوں، سکولوں، مساجد، چرچز، میڈیا ہاﺅسز،اسپتالوں سمیت سویلین علاقوں میں بے دریغ کارپٹ بمبنگ کیساتھ جدید ترین مہلک ہتھیاروں کے ذریعے انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیو ں کیساتھ نہ صرف نسل کشی میں مصروف ہیںبلکہ اس قتل عام میں شیر خوار بچوں، بزرگوں ، خواتین خصوصاً حاملہ خواتین تک کو نشانہ پر رکھے ہوئے ہیں ،ایسے موقع پر عالمی عدالت انصاف کافیصلہ گھپ اندھیرے میں روشنی کی ایک کرن اور ظلم کی سیاہ رات میںانسانی اجالے کا ایک مثبت اشارہ ہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ عالمی عدالت انصاف عبوری حکم کیساتھ مقدمے کو جاری رکھنے کافیصلہ خوش آئند ہے البتہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد عالمی عدالت انصاف اس معاملے کو منطقی نتیجے تک پہنچائے اور اسرائیل کو سنگین ترین جنگی مجرم قرار دیتے ہوئے فلسطینی مظلوموں کو انصاف فراہم کرے۔