• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

عزاداری کو ختم کرنے کا مطالبہ ایک خطرناک مطالبہ ہے، اس سے پاکستان کی سلامتی خطرے میں پڑسکتی ہے ; علامہ مظہر عباس علوی

جعفریہ پریس – شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ مظہر عباس علوی نے کہا کہ پنجاب حکومت سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے حقائق کو چھپانے کی بجائے، عوام کو اصل حقیقت سے آگاہ کرے اور سانحہ کی تفتیش درست سمت میں کرے۔ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس میں انہوں نے حقائق کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ متعدد دفعہ عاشورہ محرم جمعہ کے دن آتا رہا ہے لیکن آج تک ایسا انتہائی سنگین واقعہ پیش نہیں آیا جیسا کہ اس سال پیش آیا ہے آخر کیوں؟ اس لیے کہ اس دفعہ کچھ دن پہلے شرپسند عناصر نے ٹیوٹر پر پیغام چلایا کہ جلوس روکا جائے گا، خطبہ جمعہ میں اہل تشیع کے خلاف تقریر کی گئی، پولیس کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر میں کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کی اعلٰی قیادت اس وقت میں موجود تھی، مدرسہ کی چھت سے شرکاء جلوس پر پتھراؤ اور فائرنگ کا آغاز ہوا، تاہم وہاں کوئی پولیس اہلکار موجود نہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ردعمل کے طور پر 7 شیعہ مساجد اور امام بارگاہوں پر حملے ہوئے، جس میں دو مساجد اور چار امام بارگاہیں جلا دی گئیں، کرفیو کے دوران شرپسند عناصر مسلسل مساجد و مام بارگاہوں پر حملہ کرتے رہے لیکن انہیں نہ روکا گیا۔
علامہ مظہر عباس علوی نے کہا کہ واقعہ کے فوراً بعد سے لیکر اگلے دن شام تک راولپنڈی کے مختلف امام بارگاہوں کو دیدہ دلیری سے جلایا جاتا رہا لیکن کسی جگہ پر سکیورٹی فورسز نے مزاحمت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ عزاداری کو ختم کرنے کا مطالبہ ایک خطرناک مطالبہ ہے، اس سے پاکستان کی سلامتی خطرے میں پڑسکتی ہے، آخر میں ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جوڈیشنل کمیشن کے دائرہ کار کو چشتیاں اور دوسرے متاثرہ مقامات تک وسعت دی جائے، مختلف مقامات پر اہل تشیع کے ہونیوالے نقصانات کو پورا کرنے کا اعلان کیا جائے، جوڈیشنل کمیشن ایک کی بجائے تین رکنی ہونا چاہیے، راولپنڈی میں بے دریغ گرفتاریاں روکی جائیں اور گرفتار شدہ افراد کی لسٹ ہمیں فراہم کی جائے، چشتیاں میں مسجد جلانے والے شرپسند عناصر پر توہین قرآن اور توہین رسالت کا نامزد پرچہ درج کیا جائے، چشتیاں میں شیعہ افراد کا نقصان حکومت پورا کرے اور گرفتار شیعہ افراد پر بے جا قائم مقدمات ختم کیے جائیں