جعفریہ پریس – گندم پر سبسڈی کے خاتمہ کیخلاف اور 9 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پر مکمل عمل درآمد کیلئے آج عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پرگلگت بلتستان میں پہیہ جام ہڑتال اور دھرنے جاری ہیں اورصوبہ بھرکی تمام اہم شاہراہیں اور چوراہے بند ہیں۔ بلتستان میں ضلع خپلو، سب ڈویژن کھرمنگ، روندو اور شگر میں بھی درجنوں مقامات پر احتجاجی دھرنے جاری ہیں جبکہ بلتستان کی اہم شاہراہیں جن میں شاہراہ ریشم، اسلام آباد اسکردو روڈ، کے ٹو کو جانے والی سڑک، سیاچن روڈ، کرگل لداخ روڈ اور نواحی علاقوں کو آپس میں ملانے والی سڑکیں بھی بند ہیں۔ بلتستان میں مرکزی دھرنا یادگار شہداء اسکردو پر جاری ہے جہاں عوام کا ایک جم غفیر موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق صبح سے ہی اسکردو شہر کے تمام اہم چوراہوں پرلوگ جمع ہوگئے، جو ریلیوں کی شکل میں مرکزی دھرنے میں شامل ہوتے رہے۔ اسکردو شہر کی فضا “جینا ہوگا مرنا ہوگا” “دھرنا ہوگا دھرنا ہوگا” “حق کی خاطر لڑنا ہوگا” اور حکومت مخالف نعروں سے گونج اٹھی ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے اعلان کے مطابق یادگار شہداء اسکردو پر چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری تک دھرنا جاری رکھا جائے۔ ادھرگلگت میں بھی آج صبح سے شہرکی تمام بڑی و چھوٹی مارکیٹیں بند رہیں اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی معمول سے نہایت کم رہی، جبکہ سرکاری و غیر سرکاری اداروں سمیت تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں میں حاضری میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ سڑکوں پر پرائیویٹ ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کی برابر رہی۔ ضلع گلگت کے مضافاتی علاقوں جگلوٹ، دنیور، اوشکھنداس، جلال آباد، بارگو، شروٹ، مناور و دیگر علاقوں میں بھی مکمل ہڑتال ہے۔ اس موقع پر پاکستان کو چین سے ملانے والی شاہراہ قراقرم بھی جگہ جگہ دھرنے دیکر مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے۔ گلگت شہر میں مرکزی دھرنا گھڑی باغ کے مقام پر جاری ہے۔ جہاں عوامی ایکشن کمیٹی کے راہنماوں کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد مطالبات پر عمل درآمد کیلئے موجود ہیں۔
واضح رہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال میں شیعہ علماء کونسل سمیت گلگت بلتستان کی تمام سیاسی، مذہبی اور مقامی تنظیمیں شریک ہیں ۔اطلاعات کے مطابق جی بی کی تاریخ میں ایسی کامیاب ہڑتال اور منظم احتجاج اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا، جس میں تمام مکاتب فکر کے افراد کی حمایت شامل ہے-