غزہ میں سینکڑوں نہتے شہریوں کا قتل عام، قائد ملت جعفریہ پاکستان کاتین روزہ سوگ کی حمایت اوریوم احتجاج کا اعلان
سامراجی صیہونی قوتوں کے بدنما چہرے،عزائم اور حقیقت کھل کر سامنے آگئی،علامہ ساجد نقوی
مظالم کی انتہاءکے باوجود پاکستان کی جماعتیں اور تنظیمیں کسی ایک مناسب اقدام پر متفق نہ ہوسکیں، بیان
راولپنڈی /اسلام آباد18 اکتوبر2023ء ( جعفریہ پریس پاکستان)قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے غزہ میں بڑے اسپتال پر صیہونی و سامراجی قوتوں کے حملے کے نتیجے میں 1000ہزار کے قریب مریض خواتین، بچوں اور بزرگوں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کی حمایت کی اور 20 اکتوبر جمعہ کو یوم احتجاج کے طور پر منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ صیہونی و سامراجی قوتوں کے بدنماچہرے ، عزائم اور حقیقت کھل کر سامنے آگئی ، جو ظلم غزہ میں ڈھائے جارہے ہیں وہ مناظر نہ دیکھے جاسکتے ہیں نہ ایسے الفاظ کہ ان کرب ناک مظالم کو بیان کیا جاسکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے غزہ کی تازہ ترین صورتحال اور غزہ کے بڑے اسپتال پر ہونیوالے بدترین حملے پر اپنے شدید ردعمل میں کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ جو حملہ گزشتہ رات کیاگیا وہ گھناﺅنے ظلم و جور کی انتہاءتھا کہ وہ مناظر دیکھے جاسکتے ہیں نہ الفاظ میں بیان کئے جاسکتے ہیں کہ کیسے انسانیت کے چیتھڑے اڑا دیئے گئے اورزندگی کو کھنڈرات میں تبدیل کردیاگیا۔ اس بیہمانہ ظلم اور انسانیت کے قتل عام پر فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی و ان کے غم میں شرکت کے سبب سہ روزہ ایام سوگ کی حمایت کرتے ہوئے 20 اکتوبر2023ءیوم جمعہ کو یوم احتجاج کے طور پر منایا جائےگا، ائمہ جمعہ خطبات میں فلسطینی عوام سے بھرپور اظہار یکجہتی کیساتھ صیہونی و سامراجی مظالم بارے عوام کو آگاہ کریں کہ صیہونی و سامراجی قوتوں کے بدنما چہرے، عزائم اور باطنی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ، اس حقیقت اور ظلم کو نہ چھپایا جاسکتاہے اور نہ عوام الناس اس کو چھپنے دینگے بلکہ اسے آنیوالی نسلوں کو بھی آگاہ رکھنے کا انتظام کرینگے ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہاکہ غزہ میں ظلم کی تاریک رات برپا ہے مگر عرب لیگ، او آئی سی ، 40 ممالک کی فوج تاحال خاموش اور پاکستان کی جماعتیں و تنظیمیں حتیٰ جہاد کی نام لیوا بڑی تنظیمیں کسی ایک مناسب اقدام پر متفق نہ ہوسکیں۔ جنگ بندی کا مطالبہ اس عالمی برادری سے کیا جارہا ہے جو خود اس جنگ کو آپریٹ کررہی ہے ، سامراجیوں و صیہونیوں کے مظالم کو جنگی جرائم منوانے کےلئے جن ممالک سے مطالبے کئے جارہے ہیں وہ تو خود اس ظلم میں شانہ بشانہ شریک ہیں۔انہوںنے زور دیتے ہوئے کہاکہ اب وقت آگیاہے کہ اس سامراجی و صیہونی ظلم کےخلاف قراردادوں یا نعروں کی بجائے متفقہ مناسب عملی اقدام اٹھایا جائے ۔