غزہ کی مسلسل تباہی ،بربادی و نسل کشی میں سامراج کی براہ راست شرکت اسکی بوکھلاہٹ کا نتیجہ، ساجد نقوی
سفاکیت کو نہ روکا گیا تو خطہ اور دنیا بھر کے انسانوں کا نا قابل تلافی نقصان ہوگا، قائد ملت جعفریہ پاکستان
فلسطینی مظلوموں کی نسل کشی روکنے کیلئے انسانی اسلحہ کے طوفان کی ضرورت، بیان
راولپنڈی /اسلام آباد 23اکتوبر2023ء ( جعفریہ پریس پاکستان )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں فلسطینیوں کی تباہی اور بربادی میں سامراجیوں کی براہ راست شرکت ان کی بوکھلاہٹ کا کھلا ثبوت ہے،حماس وغیرہ ایک بہانہ ہے، تباہی وبربادی انتہائی خطرناک ہے اور توسیع پسندانہ مکروہ عزائم نہ روکے گئے تو خطہ اور دنیا بھر کے انسانوں کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہوگا، مسلسل سفاکانہ اور نسل کشی کے اس گھناونے عمل کو انسانی اسلحہ کے طوفان سے ہی روکا جاسکتاہے ، پاکستانی قوم عوامی قوت کے ذریعے سامراجیوں کے حوالے سے اپنے مطالبات حکمرانوں تک پہنچائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غزہ کی حالیہ صورتحال، مختلف رہنمائوں سے رابطو ںاور ملاقاتوں میں دوران گفتگو کیا ۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں بھر پور احتجاجی مظاہروں اور مسیحی رہنما جے سالک کے پرُامن مگر پرُاثر انسانی جذبے سے سرشار احتجاج پر تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ عالم انسانیت فلسطین میں سامراجی و صیہونی سفاکیت کے خلاف ایسے ہی پراثر و پرامن احتجاج کی ضرورت ہے،ہزاروں کی تعداد میں نہتے اور بے بس عوام کو فلسطین میں مسلسل نہ صرف شہید بلکہ کمسن کلیوں تک کو مسل کروہاں نسل کشی اور لاکھوں عوام کو بے گھر کر نے کا ایسا سلسلہ جاری ہے جو حماس پر حملے کا بہانہ بناکر انتہائی گھناونا او خطرناک کھیل کھیلا جارہاہے اور توسیع پسندانہ مکروہ عزائم کو اگر عرب لیگ، او آئی سی اور 40ممالک کی فوج نے جنگ رکوانے کیلئے عملی اقدامات نہ کئے تو یہ خطہ ار دنیا بھر کے ممالک کیلئے ناقابل تلافی نقصان کے مترادف ہوگا ۔انہوںنے ایک مرتبہ پھر تمام جماعتوں، تنظیموں اور گروپس کو متوجہ کرتے ہوئے کہاکہ عوامی قوت کے ذریعے ان سامراجیوں و صیہونی کے حوالے سے مطالبات حکمرانوں تک پہنچائے جائیں کیونکہ مسلسل سفاکانہ اور نسل کشی کے اس گھناونے عمل کو انسانی اسلحہ کے طوفان سے ہی روکا جاسکتاہے ،دنیا میں اس وقت آگاہی کی ایک مہم اٹھ چکی ہے پاکستان میں اس مہم کو بھرپور احتجاجی تحریک کی شکل اختیار کرنا ہوگی تاکہ سامراجیت و صیہونیت کے اس ظلم و جبر وسفاکیت کو روکا جاسکے۔