کسی بھی معاشرے کی ترقی میں تعلیم بنیادی عناصر میں شامل ہے جب تک کوئی معاشرہ اور قوم تعلیم پر توجہ نہیں دیتی وہ حقیقی معنوں میں ترقی نہیں کر سکتی ۔ تعلیم ترقی کی سیڑھی کا پہلا زینہ ہے جب تک پہلا زینہ طے نہ کیا جائے انسان ترقی کے سفر کو طے نہیں کر سکتا لیکن اسلامی معاشرے میں علمی ترقی کے ساتھ دینی تربیت بھی ایک اہم ستون کی حیثیت رکھتی ہے جب تک انسان زیور علم کے ساتھ ساتھ تربیت کے پہلو کو مدنظر نہی رکھے گا وہ حقیقی معنوں میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔ اسی لئے اسلام نے علم اور عمل کو یکجا بیان کرتے ہوئے دونوں کو لاز م و ملزوم قرار دیا ہے۔
آج کل کی ہماری نوجوان نسل بالخصوص ہماری طالبات کو تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنی دینی معلومات اور تربیت پر بھرپور توجہ مرکوز کرنی چاہیئے نیز اپنے زمانے کے مسائل سے مکمل آگاہی رکھتے ہوئے اپنے قومی و ملی مسائل ہر بھی توجہ رکھنا ضروری ہے تاکہ کل یہ ہماری بیٹیاں معاشرے کا اہم فرد ثابت ہوتے ہوئے آئندہ نسلوں کی تربیت کے ساتھ معاشرہ سازی میں بھی اہم کردار ادا کر سکیں۔
جعفریہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن طالبات پاکستان کی تاسیس بھی انہی بلند اہداف کے حصول کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے تاکہ ہم سب مل کر معاشرہ سازی کے اہمفریضہ کو انجام دے سکیں اور رضائے خداوندی حاصل کرتے ہوئے دنیا و آخر میں کامیاب ہو سکیں۔
آج کل کی ہماری نوجوان نسل بالخصوص ہماری طالبات کو تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنی دینی معلومات اور تربیت پر بھرپور توجہ مرکوز کرنی چاہیئے نیز اپنے زمانے کے مسائل سے مکمل آگاہی رکھتے ہوئے اپنے قومی و ملی مسائل ہر بھی توجہ رکھنا ضروری ہے تاکہ کل یہ ہماری بیٹیاں معاشرے کا اہم فرد ثابت ہوتے ہوئے آئندہ نسلوں کی تربیت کے ساتھ معاشرہ سازی میں بھی اہم کردار ادا کر سکیں۔
جعفریہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن طالبات پاکستان کی تاسیس بھی انہی بلند اہداف کے حصول کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے تاکہ ہم سب مل کر معاشرہ سازی کے اہمفریضہ کو انجام دے سکیں اور رضائے خداوندی حاصل کرتے ہوئے دنیا و آخر میں کامیاب ہو سکیں۔