جعفریہ پریس ۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سینئر نائب صدر حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے عالمی یوم القدس پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ بانی پاکستان‘ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح ؒ نے قیام پاکستان کے وقت ہی جس صہیونی ریاست کو غیر قانونی اور غاصب قرار دیا ہے وہ آج بھی اسرائیل کی صورت میں نہ صرف بیت المقدس پر اپنے خونی پنجے گاڑے ہوئے ہے بلکہ مظلوم فلسطینی اور لبنانی مسلمانوں کا تسلسل سے خون بہا رہی ہے۔ رمضان المبارک جیسے مقدس مہینے کے آغاز سے ہی اسرائیلی جارحیت اور وحشت و بربریت اپنے عروج پر ہے‘ زمینی و فضائی حملوں میں ابتک ہزاروں معصوم اور بے گناہ فلسطینی مسلمان لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں بچوں‘ خواتین ‘ بوڑھوں اور جوانوں کی بڑی تعداد شامل ہے‘ 16 روز سے زائد اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں خاص طور پر غزہ کا نصف علاقہ فلسطینیوں کے لئے نوگو ایریا بن چکا ہے جسکی وجہ سے انہیں خوراک کی شدید قلت کے بحران کا بھی سامنا ہے مگر عالمی امن کے ادارے ٹس سے مس نہیں ہورہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی استعمارنے مخصوص مقاصد کے تحت اسرائیل کا فتنہ عالم اسلام کے قلب میں کھڑا کیا اور اسرائیل نے اپنے توسیع پسندانہ عزائم کے تحت قبلہ اول بیت المقدس کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد نقوی نے کہا کہ انہی اسرائیلی مظالم وجارحیت اور مسلمانوں کے قبلہ اول پر اسرائیل کے ناجائز تسلط کے خلاف ہر سال پاکستان میں رمضان المبارک کے آخری جمعہ ( جمعتہ الوداع) کو یوم القدس کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ مسلمانوں کو منظم و بیدار کیا جا سکے اور وہ قبلہ اول کی آزادی اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی جدوجہد میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔ اس سال 25 جولائی 2014 ء (جمعۃ الوداع) کو ملک بھر میں یوم القدس منایا جا رہا ہے اس کا مقصد امت مسلمہ کو بیدار اور منظم کرنا ہے۔ ان احتجاجی اجتماعات میں اسلامیان پاکستان سے بھرپور شرکت کی خواہش کی جاتی ہے تاکہ وہ قبلہ اول کی آزادی اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے جاری جدوجہد میں اپنا کردار ادا کرسکیں اور مضبوط و متحد آواز اٹھاتے رہیں۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ تازہ اسرائیلی جارحیت اور وحشیانہ مظالم کو سامنے رکھتے ہوئے اسلامیان پاکستان ایک نئے جوش و جذبے کے ساتھ یوم القدس کے احتجاجی اجتماعات میں شریک ہوں اور امت مسلمہ ‘ امت واحدہ کے تصور کو اجاگر کرتے ہوئے باہم متحد ہوکر اس ظلم و بربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں اور اقوام متحدہ‘ عالمی امن کے دیگر اداروں اور اسلامی سربراہی تنظیم کو متوجہ اور مجبور کریں کہ وہ ان سنگین حالات میں اپنا موثر کردار ادا کرے