تازه خبریں

مدرسہ زینبیہ راولپنڈی میں تقریب تقسیم انعامات کی تقریب سے قائد ملت جعفریہ پاکستان کا خصوصی خطاب

جعفریہ پریس – قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے فرمایا کہ دور حاضر میں جہاں مروجہ عصری تعلیم کی اہمیت موجود ہے وہاں دینی تعلیم کی افادیت اور ضرورت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔ جس طرح ہمارے معاشروں میں عصری تعلیم کو وقت دیا جاتا اگر ایسے ہی دینی تعلیم کو وقت دیا جائے تو ہمارے اخلاقی اور معاشرتی صورت حال انتہائی بہترین ہو سکتی ہے۔ ہمارے ہاں لوگ اپنا معاش مستحکم کرنے کے لیے عصری تعلیم پر اپنا بیشتر وقت صرف کرتے ہیں جو اپنے مقام پر درست ہے لیکن دینی تعلیم کے ذریعے معاش کے حصول کے صحیح اور حلال راستوں کی نشاندہی ہوتی ہے۔ جبکہ دین سے وابستہ بہت سے امور کے ذریعے انسانوں کو براہ راست معاش حاصل ہوتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ زینبیہ راولپنڈی میں علامہ سید مشتاق حسین ہمدانی کے زیر اہتمام منعقد کئے گئے بیس روزہ اسلام شناسی شارٹ کورس کی تقریب تقسیم اسناد و انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کہا جس میں شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی ‘ جعفریہ یوتھ کے مرکزی ناظم اعلی سید اظہار بخاری‘ شیعہ علماء کونسل ضلع راولپنڈی کے صدر مولانا غلام قاسم جعفری اور دیگر نے خطاب کیا ۔ اور موجودہ معاشرتی صورت حال میں نوجوانوں کو درپیش مسائل اور ان کے حل میں دینی مدارس کے کردار کے بارے تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا کہ دینی مدارس میں منعقد کئے جانے والی قلیل المدتی اور طویل المدتی کورسز میں انسان سازی کا عمل انجام دیا جاتا ہے جس کے تحت انسان کی اخلاقیات کو بلند کرنے اور اسے معاشرے میں اصلاحی کردار اداکرنے کے قابل بنایا جاتا ہے۔ اس طرح کی انداز تربیت اور معیار تربیت عصری اداروں میں حاصل نہیں ہے لہذا والدین کو جدید تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم اور تربیت کی طرف خصوصی توجہ دینی چاہیے۔
شارٹ کورس کے نتائج کے مطابق پہلی پوزیشن سید بہزاد حیدر بخاری نے حاصل کی جو جعفریہ یوتھ کے مرکزی ناظم اعلی سید اظہار بخاری کے بھتیجے اور شیعہ علماء کونسل ملتان کے رہنماء سید صابر بخاری کے فرزند ہیں۔ اس کے علاوہ تین طلباء نے سینئر کلاس میں اور تین طلباء نے جونئیر کلاس میں پہلی دوسری اور تیسری پوزیشنیں حاصل کیں ۔ جنہیں قائدملت جعفریہ حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی‘ علامہ عارف حسین واحدی ‘ علامہ مشتاق حسین ہمدانی ‘ سید فدا حسین بخاری ‘ مولانا غلام قاسم جعفری کے ہاتھوں نقد انعامات اور کتابوں کی صورت میں ہزاروں روپے مالیت کے انعامات دئیے گئے۔