ملک، فرقہ واریت اور منافرت کا متحمل نہیں ہوسکتا، قائد ملت جعفریہ پاکستان و بزرگ علمائےکرام
دشمنان پاکستان ملک میں فرقہ واریت ، بد امنی ، دشمنی اور قتل و غارت پھیلانے میں کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے، سازشوں کومل کر ناکام بنانا ہو گا، وطن عزیز کی حفاظت و بقاءکیلئے ہماری شرعی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام کریں، پیغام
راولپنڈی /اسلام آباد3اگست 2020ء( جعفریہ پریس پاکستان)ملک کی موجودہ صورتحال پر قائدملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی ، مرکزی صدر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان آیت ا۔۔ہ حافظ سید ریاض حسین نجفی اور سربراہ جامعة الکوثر اسلام آباد مفسر قرآن علامہ الشیخ محسن علی نجفی نے مشترکہ پیغام میں کہا ہے کہ مملکت خداداد پاکستان اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے۔ دشمنان پاکستان ہمارے ملک میںفرقہ واریت ، بد امنی ، دشمنی اور قتل و غارت پھیلانے میں کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ انہوںنے کہا کہ ملک میں اسلام کے مختلف مسالک اور مکاتب فکر موجود ہیں اور الحمد اللہ ان کے درمیان فروعی اختلافات کے باوجود بھائی چارہ رہا ہے جو دشمنوں کے لیے ناقابل برداشت ہے۔فروعی اختلافات کوئی بھی ختم نہیں کرسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ محرم الحرام کی آمد آمد ہے اور اس سے پہلے موجودہ قسم کا ماحول کسی گہری سازش کا پتہ دیتا ہے۔ ہم ،مسلمانوں کے تمام مسالک اور مکاتب فکر بالخصوص مکتب تشیع کے پیرو کاروں سے یہ کہنا ضروری سمجھتے ہیں کہ ایسی کسی بات سے جس سے توہین ہوتی ہو گریز کریں۔ اپنے مکتب کو مثبت اور علمی انداز میں پیش کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اہلبیت ؑ اطہار کے فضائل ، فرامین اور مصائب بیان کریں اور ضرور کریں مگر مثبت انداز میں تاکہ تمام مسلمان حضرت امام حسین ؑ شہید کربلا کی مجالس میں شریک ہو کر استفادہ کرسکیں۔ یہ مسائل احترام باہمی سے حل ہونگے پریس کانفرنس سے حل نہیں ہونگے اور نہ ہی کوئی ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ وطن عزیز کی حفاظت و بقاءکیلئے ہماری شرعی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام کریں ۔ ہمارے بزرگ مراجع عظام واضح فتویٰ دے چکے ہیں کہ کسی بھی فرقہ کے مقدسات کی توہین کرنا، بے احترامی کرنا حرام ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک ایک مشکل مرحلہ سے گزرا ہے اور بہت بڑی قربانیوں کے بعد اس میں امن قائم ہو اہے۔ دوبارہ یہ ملک اس قسم کی فرقہ واریت اور منافرت کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ امید ہے تمام اہل پاکستان ہماری گزارشات پر توجہ فرمائیں گے۔