جعفریہ پریس- نظریہ پاکستان کونسل(ٹرسٹ) کے زیراہتمام بین المذاہب ہم آہنگی قومی کانفرنس کا اعقاد کیا گیا جس سے خطاب کر تے ہوئے چیئرمین نظریہ پاکستان کونسل (ٹرسٹ) اسلام آباد زاہد ملک نے کہا کہ سرکار دوعالم کے پیغام کی روح امن واتحاد ہے۔ کانفرنس سے صدارتی خطاب کر تے ہوئے صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ کتنے دکھ کی بات ہے کہ آج نہ مسجد و امام بارگاہ محفوظ ہے نہ چرچ، خانقاہ محفوظ ہے اورنہ ہی مندر، اسکولوں کو بموں سے اڑایاجا رہا ہے اورمعصوم لوگوں کو ظلم اور بربریت کا نشانہ بنایاجا رہاہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ جنگ وجدل اور فساد کبھی کسی مسئلے کاحل نہیں ہوتا اورزبردستی کسی پراپنا عقیدہ مسلط کرنااسلام کی تعلیمات کی نفی ہے۔ آج پوری قوم دہشت گردی ، فرقہ واریت اورانتہا پسندی کے مسئلے پر متفق ہے۔ ریاست بھی اپنی ذمے داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے اورانھیں بطریق احسن نبھانے کی کوشش کررہی ہے۔ نظریہ پاکستان کونسل(ٹرسٹ) کے زیراہتمام بین المذاہب ہم آہنگی قومی کانفرنس میں مختلف مسالک ومذاہب کے قائدین ورہنماؤں نے شرکت اور خطابات کئے-
اس موقع پر قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علما کے دستخط سے منظور ہونے والے ملی یکجہتی کونسل اورمتحد ہ مجلس عمل کے اعلامیے پرعمل کرکے فرقہ وارانہ انتہا پسندی کا تدارک کیا جا سکتا ہے۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ سرحد پارسے لٹریچرآنے میں کوئی سچائی نہیں ، قانون کے مطابق لوگوں کو گرفتارکرکےسزا دی جائے-
جے یوآئی(س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ہمارے درمیان فرقہ واریت نہیں، اختلاف رائے ہے جسے علمی مباحث کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے۔ مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ ہمیں دوسروں کو موردالزام ٹھہرانے کی بجائے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہے، ناکامی کا ملبہ کسی اور کے سر ڈالنے کی بجائے خود ذمہ داری قبول کریں، حکومت امن وامان کی صورتحال کو خراب کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچائے۔۔ جے یو پی (نورانی) کے سربراہ شاہ اویس نورانی نے کہا کہ برداشت اور رواداری کے جذبات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔علامہ قاضی نیازحسین نقوی نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ شیعہ سنی لڑائی نہیں بلکہ ایک سازش ہے جس کا سدباب ہونا چاہیے۔ رہنما وفاق المدارس علامہ حنیف جالندھری نے کہا کہ ممبر و مسجد سے مسالک کی آزادی کا احترام کیا جانا ضروری ہے۔ سینیٹرپروفیسر ساجد میر نے کہا کہ اختلافات کو نظر انداز کیا جائے جبکہ مشترکات پر زور دیا جائے اورممبر و مسجد سے دل آزاری کا خیال رکھا جائے۔ انیق احمد نے کہا کہ ہمارا مقصد تلاش حق، اعلان حق اور نفاذحق ہونا چاہیے۔ صاحبزادہ ڈاکٹر ساجدالرحمن نے کہا کہ اقوام کی فکری آبیاری کیلیے درسگاہوں میں تعلیمی نصاب کی درستی کی ضرورت ہے۔