• ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی وقت کی ضرورت ھے۔علامہ عارف واحدی
  • اسلامی تحریک پاکستان کا صوبائی ا نتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان
  • جامعہ جعفریہ جنڈ کے زیر اہتمام منعقدہ عظیم الشان نہج البلاغہ کانفرنـــــس
  • سانحہ پشاور مجرموں کی عدم گرفتاری حکومتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ترجمان قائد ملت جعفریہ ہاکستان
  • سانحہ بسری کوہستان !عشرہ گزر گیا مگر قاتل پکڑے گئے نہ مظلومین کو انصاف ملا،
  • راہِ حسین(ع) پر چلنے کیلئے شہداء ملت جعفریہ نے ہمیں بے خوف بنا دیا ہے۔علامہ شبیر حسن میثمی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے زیر اہتمام کل شہدائے سیہون کی برسی کا اجتماع ہوگا
  • شہدائے سیہون شریف کی برسی میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • ثاقب اکبر کی وفات پر خانوادے سے اظہار تعزیت کرتے ہیں علامہ عارف حسین واحدی
  • شیعہ علماء کونسل پاکستان کی ثاقب اکبر کے انتقال پر تعزیت

تازه خبریں

مولانا محمد یونس چانڈیو زخموں کا تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے – شیعہ علماء کونسل خیرپور کے زیر اہتمام نماز جنازہ ادا

جعفریہ پریس – گزشتہ روز شرپسند عناصر کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا عالم دین مولانا محمد یونس چانڈیو زخموں کا تاب نہ لاتے ہوئے اپنے خالق حقیقی سے جاملے اور مقام شہادت پر فائز ہوگئے ۔ انا اللہ و انا الیہ راجعون ۔ تفصیلات کے مطابق مولانا محمد یونس چانڈیو گزشتہ دن نماز فجر پڑھانے کیلئے جب مسجد کی طرف جا رہے تھے تو شرپسند عناصر نے ان پر اندھا دھند دفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں مولانا شدید زخمی ہوگئے ۔ مولانا کو زخمی حالت میں ہسپتال پہچایا گیا اور فوری طور پر آپریشن کیا مگر ڈاکٹروں نے حالت انتہائی تشویشناک بتائی ۔جس کے نتیجہ مولانا محمد یونس زخموں کا تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے ۔
شہید مولانا محمد یونس کے جنازہ کو غسل اور کفن کے بعد ایک احتجاجی ریلی کو صورت میں انکے آبائی گاوں پہنچایا گیا جہاں پر سینکڑوں مومنین نے شہید کے جنازہ کا استقبال کیا ۔ شیعہ علماء کونسل سندھ کے سینئر نائب صدر علامہ سید محسن علی نقوی کی اقتداء میں شہید کی نماز جنازہ ادا کی گئی ۔ شیعہ علماء کونسل کے اکابرین نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس شہید کے خون کو رائگان نہیں جانے دیں گے ۔ مقررین نے شرپسندوں کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فورا نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے فوری طور پر شہید کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اورانہیں کیفر کردار پہنچایا جائے ۔ نیز مطالبہ کیا کہ جلد از جلد تکفیری گروپ کے لائسنس کو منسوخ کرتے ہوئے ان کو ممتاز گراونڈ میں اجتماع کرنے سے روکا جائے ۔اگر ان کو نہ روکا گیا توپورا خیرپور تکفیری ٹولے کی شرپسندی کی آگ میں جلتا ہوا نظر آئے گا ۔بعد از آن سینکڑوں مومنین اورشہید کے اعزاء و اقارب کی آہ وسسکیوں کے درمیان شہید کو علاقائی قبرستان میں دفن کیا گیا،