تازه خبریں

ولادت باسعادت حضرت عباس ؑ اور حضرت زینب ؑ کے موقع پرقائد ملت جعفریہ پاکستان کا خصوصی پیغام

جعفریہ پریس – قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے فرمایاہے کہ خاندان رسالت کے ہر فرد کا اسوہ رہتی دنیا تک نہ صرف عالم اسلام بلکہ عالم انسانیت کی رشد و ہدایت کا سامان فراہم کرتا رہے گا کیونکہ خانوادہ عصمت و طہارت نے دین اسلام اور عالم انسانیت کے تحفظ‘ استحکام اور بقاء کے لئے نامساعد حالات اور کٹھن مراحل کی پرواہ کئے بغیر ہر دور میں اپنی سیرت اور عمل و کردار کے ذریعہ ایسے انمٹ نقوش چھوڑے جو آج بھی سسکتی اور بھٹکتی ہوئی انسانیت کی نجات کا سامان فراہم کررہے ہیں۔
پسرامیر المومنین حضرت علی ابن طالب ؑ حضرت عباس ؑ اور دختر امیر المومنین ؑ سیدہ زینب سلام اللہ علیھا کی ولادت باسعادت کے پرمسرت موقع کی مناسبت سے عالم اسلام کو ہدیہ تبریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت عباس ابن علی ؑ دنیا میں وفاشعاری اور جانثاری کا اعلی نمونہ تھے ۔ جس طرح امیر المومنین علی ابن ابی طالب نے پیغمبر گرامی ؐ کے ساتھ وفاشعاری کی داستانیں رقم کیں اسی طرح حضرت عباس ؑ نے نواسہ پیغمبر ؐ کے ساتھ وفا اور محبت کے تمام تقاضے پورے کئے۔ ان کی شخصیت جبر و آمریت اور ظلم و بربریت کے خلاف قیام کا استعارہ ہے اور حق پرستوں اور وفا شعاروں کے لئے رہنمائی کا ذریعہ اور روشنی کا مینار ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے فرمایاکہ سیدہ زینب ؑ اپنی والدہ گرامی جناب سیدہ فاطمہ زہرا ؑ کی سیرت و کردار کا عملی نمونہ تھیں اورمعرکہ کربلا میں بی بی کا فیصلہ کن کردار تاریخ کا ایک روشن اور درخشندہ باب ہے۔سیدہ زینب ؑ نے کوفہ و شام میں جس جرات و بیباکی سے حق و صداقت کا پیغام پہنچایا اور فصاحت و بلاغت سے مزین خطبے ارشاد فرمائے یہ انہی خطبات کا اثر ہے کہ حسینیت کے مقابلہ میں یزیدیت ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ابدی شکست سے دوچار ہوچکی ہے اور اپنی تمام تر ریشہ دوانیوں کے باوجود ناکام و نامراد ہے۔
حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے فرمایا کہ واقعہ کربلا میں لشکر حسینی ؑ کے سپہ سالار کی حیثیت سے جرات و بہادری اور دلیری و وفاشعاری کی جو لازوال داستان حضرت عباس ؑ نے رقم کی وہ درحقیقت ان کے والد گرامی امیر المومنین علی ابن ابی طالب ؑ کی پاکیزہ اور بے مثال تربیت کا عظیم نمونہ تھی۔حضرت عباس ؑ نے اپنے والد گرامی کی سرپرستی میں کفار و مشرقین اور منافقین کے خلاف ہر محاذ پر صف اول میں مجاہدانہ کردار ادا کیا اور شجاعت و بہادری کے ساتھ ساتھ علم و حکمت کے بھی جوہر دکھائے جن پر عمل پیرا ہوکر آج بھی اپنی انفرادی واجتماعی زندگیوں کو سنواراجاسکتا ہے۔
قائد ملت جعفریہ نے اس پرمسرت موقع پر عالم اسلام بالخصوص اسلامیان پاکستان کو تبریک پیش کرتے ہوئے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ امت مسلمہ اگر حضرت عباس علیہ السلام کے اسوہ اور دلیری و وفاشعاری کو اپنائے اور خواتین عالم کردار زینبی ؑ پر عمل پیرا ہوں تو ظلم و جبر اور بدی کا پرچار کرنے والی قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے