ٹرمپ کی جیت،امت مسلمہ سامراج سے خبردار رہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان
چہروں کی بجائے پالیسیاں تبدیل ہوں توپھر فرق پڑتاہے مگر ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا، ساجد نقوی
ڈیموکریٹس کی ہار، ری پبلکن کی جیت سے یقینا امریکی اندرونی سیاست اثرانداز ہوگی، اسکے اثرات غیر متوقع طور پر دیگر خطوں پر بھی مرتب ہونگے،مگراستعمار کے گھناﺅنے منصوبے وہی رہیں گے، تبصرہ
اسلام آباد07 نومبر2024ء( جعفریہ پریس پاکستان)قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں چہرے تبدیل ہونے کی بجائے پالیسیاں تبدیل ہوں تو پھر فرق ضرور پڑے گا البتہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت نہ صرف امریکہ کیلئے بلکہ دیگر خطوں کےلئے بھی یقینی طور پر غیر متوقع اور بڑی تبدیلی ، اس کے اثرات البتہ ضرور پڑیں گے ،
جنگ کے خاتمے کے اعلان پر سوال ہے کہ کیا یہ اعلان عملی شکل اختیار کرسکتا ہے ؟
ان خیالات کا اظہار قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے امریکی صدارتی انتخابات ، ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک مرتبہ پھر جیت پر رد عمل دیتے ہوئے کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے خبردار کرتے ہوئے کہاکہ جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا جارہاہے مگر امہ استعمار کی چالوں سے ضرور ہوشیار رہے کیونکہ چہرے تبدیل ہونے کی بجائے پالیسیاں تبدیل ہوں تو فرق پڑتا ہے دنیا بھر کے مظلوموں خصوصاً غزہ، لبنان، شام سمیت مشرق وسطیٰ و باالخصوص مسلم امہ کےلئے کبھی استعمار و صہیونیت سے کوئی خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے مزید کہاکہ ڈیموکریٹس کی کی شکست اور ری پبلکن کی جیت نے یقینی طور پر امریکہ کی اندرونی سیاست کیساتھ دیگر خطوں پر یقینی طور پر غیر متوقع اثرات ضرورت مرتب ہونگے ۔ انہوںنے مزید کہاکہ بھولنا نہیں چاہیے اور خبردار رہنا چاہیے کہ ڈونلڈ ٹرمپ وہی صدر ہیں جنہوںنے فلسطین خصوصاً بیت المقدس کے حوالے سے ایک گھناﺅنا اور نام نہاد معاہدہ متعارف کرایا اور اس کےلئے سرمایہ کاری، ہوشیاری اور تحکمانہ انداز سے دباﺅ بھی بڑھایا تھا تاکہ ناجائز صہیونی ریاست کو مزید مضبوط کیا جاسکے اوراہم بااثر سیاسی و مذہبی شخصیات کو ٹارگٹ کرنے کے قبیح منصوبے بھی اسی صدر کے دور میں بنائے گئے تھے۔