پاکستان میں 14 جون سے جاری موسلا دھار بارشوں اور ان کے پیدا کردہ سیلابی ریلوں کے نتیجے میں اموات کی تعداد 937 ہو گئی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں 343 بچے اور 198 عورتیں ہیں۔
حکام کے مطابق سیلاب نے 30 ملین افراد کو متاثر کیا ہے اور سیلاب زدگان کی اکثریت اپنے گھربار چھوڑنے پر مجبور ہو گئی ہے۔ ملک بھر میں 6 لاکھ 70 ہزار مکانات کو نقصان پہنچا اور 145 پُل منہدم ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں سیلابی پانی نے 3 ہزار 82 کلو میٹر لمبی ریلوے لائن کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
ملک میں مون سون بارشوں کی وجہ سے ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ کابینہ کے اراکین اور فوجی جرنیلوں نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہوں کو سیلاب زدگان کے لئے امدادی فنڈ میں عطیہ کر دیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب زدہ علاقوں میں امداد اور بحالی کے کاموں میں تعاون کے لئے غیر ملکی سفیروں کے ساتھ ملاقات کی ہے۔
دوسری طرف عالمی بینک نے پاکستان کے سیلاب زدگان کےلئے 350 ملین، عالمی خوراک پروگرام نے 110 ملین، ایشیاء ترقیاتی بینک نے 20 ملین اور انگلینڈ نے 40 ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔