جعفریہ پریس – کراچی میں یوم عاشور کے موقع پر سیکورٹی انتظامات کے تحت جلوس کے مرکزی راستے ایم اے جناح روڈ کوآج(بدھ) شب 11 بجے مکمل طورپر سیل کردیا جائے گا اور تمام اطراف کے راستوں اور گلیوں کو کنٹینر لگا کر بند کرنے کے ساتھ ساتھ تمام مارکیٹوں میں واقع دکانوں کو سیل کردیا جائے گا ۔جلوس کے راستے میں آنے والی تمام رہائشی عمارتوں کے مکینوں کا ڈیٹا پولیس نے حاصل کرلیا ہے اور ان مکینوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ 8 سے 10 محرم تک اپنے گھروں میں کسی رشتہ دار یا غیر متعلقہ شخص کو قیام کرنے کی اجازت نہ دیں جبکہ جلوس کے دوران فلیٹوں کی بالکونیوں میں کھڑے نہ ہوں ۔شہر بھر میں 9 اور 10 محرم کے جلوسوں کی نگرانی 1250 سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے کی جائے گی۔ محرم الحرام میں کراچی میں 12 ہزار سے زائد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو مرکزی جلوسوں کی سیکورٹی کے لیے تعینات کیا جائے گا جبکہ شہر بھر میں 30ہزار سے زائد پولیس اور رینجرز کے اہلکار 9اور 10 محرم کو سیکورٹی ڈیوٹی کے فرائض انجام دیں گے۔محرم الحرام میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس اور رینجرز کے 500 کمانڈوز پر مشتمل کوئیک رسپانس فورس بھی کام کرے گی ۔ یہ رسپانس فورس مرکزی جلوس اور حساس علاقوں میں تعینات کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے پولیس ،سول انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے9 اور 10 محرام الحرام کے سیکورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی ہےاور محکمہ داخلہ سندھ نے9 اور10 محرم کے مرکزی جلوسوں کے لیے سیکورٹی کے مربوط انتظامات کی ہدایت جاری کی ہے اور ان انتظامات کے تحت متعلقہ تھانوں اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں کو ہدایت جاری کی گئی ہے، سیکورٹی پلان کے تحت کراچی کو ایسٹ ،ویسٹ اور ساؤتھ زونز میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر زون کا سیکورٹی انچارج متعلقہ ڈی آئی جی ہوگا،جبکہ اس کے ماتحت متعلقہ اضلاع کے ایس ایس پی اور ایس پی لیول کے افسران ڈویژن کی سطح پر سیکورٹی امور کے انچارج ہوں گے۔ 9 اور 10 محرم کو گرومندر سے حسینیہ ایرانیاں تک مرکزی جلوس کے راستے ایم اے جناح روڈ اور اطراف کے راستوں کو بدھ کی شب 11 بجے مکمل طور پر سیل کردیا جائے گا جبکہ جلوس کے راستے میں آنے والی دکانوں کو بھی بم ڈسپوزل اسکواڈ چیک کرکے سیل کرے گا۔ 9 اور 10 محرم کو مرکزی جلوسوں کے آغاز سے قبل تمام راستوں کو سراغ رساں کتوں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی مدد سے کلیئر کرایا جائے گا۔ جلوس کے اطراف 100 سے زائد موبائلیں ،10بکتر بند گاڑیاں اور 80موٹرسائیکلوں پر مشتمل قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کا دستہ ہوگا ۔جلوس کی فضائی نگرانی 3 ہیلی کاپٹروں کی مدد سے کی جائے گی۔جلوس کے شرکاء کو صرف گرومندر پر قائم ہونے والے راستے سے داخل ہونے کی اجازت ہوگی ۔ان راستوں پر واک تھرو گیٹس نصب کئے جائیں گے جبکہ شرکاء کی میٹل ڈٹیکٹر اور بارود کی نشاندہی کرنے والے آلات سے تلاشی لی جائے گی ۔
دیگر کے مطابق حکومت سندھ نے کراچی سمیت سندھ کے 5 شہروں میں عاشورے کو موبائل سروس بند کرنے کی استدعا کردی۔ حکومت سندھ نے وفاق کو ایک مراسلہ روانہ کیا ہے جس میں کہا گیا کہ یوم عاشورہ کو ممکنہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر سندھ کے 5 شہروں کراچی،حیدرآباد، خیرپور،سکھراور لاڑکانہ میں موبائل فون سروس بند کی جائے۔