جعفریہ پریس – ہفتے کی شام کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن علی آباد روڈ پر ایک مرتبہ پھر دہشتگردوں کیجانب سے خودکش دھماکہ کیا گیا۔ دھماکہ شیعہ آبادی کے علاقے بسم اللہ شادی ہال کے قریب اُس وقت کیا گیا، جب عام لوگوں کی ایک بڑی تعداد عید کی خریداری میں مصروف تھی۔ اب تک اس دہشتگردانہ دھماکے میں خواتین سمیت 8 مومنین شہید جبکہ 25 مومنین زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکے کے فوراً بعد ریسکو ذرائع کی جانب سے زخمیوں کو سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بڑی تعداد نے علاقے کو گھیرے میں لیکر ابتدائی کارروائی شروع کر دی ہے۔ یاد رہے علی آباد ہزارہ ٹاؤن کا وہی علاقہ ہے جہاں اس سے قبل بھی تین مرتبہ دہشتگردی کے بڑے واقعات رونماء ہوچکے ہیں۔ ۔ ہزارہ ٹاؤن چاروں اطراف سے ایف سی بلوچستان کے حصار میں تھا، علاقے میں اتنی بھاری سکیورٹی ہونے کے باوجود دہشتگردی کے اس واقعے کا رونما ہونا، ریاستی اداروں کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کیا اور شیعہ علماء کونسل پاکستان نے بھی سانحے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ایک بیان میں شیعہ علماء کونسل کے رہنماوں کا کہنا تھا کہ اگر پچھلے سانحات کی تحقیقات کرکے رپورٹ کو منظر عام لایا جاتا اور خونی دھشتگردوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جاتا آج ملک بھی میں اس قسم کے سانحات کا سامنا نہ کرنا پڑتا لیکین افسوس سے دیکھ رہے ہیں کہ انتظامیہ دھشتگردوں کو گرفتار کرنے کی جگہ دباو میں آکر قاتلوں کو رہا کر کے مقتولین پر ہی ہاتھ ڈال رہی ہے جو کہ سراسر ظلم اور زیادتی اورنا انصافی ہے ۔آخر میں رہنماوں نے شہداء کی مغفرت کی دعا کرتے ہوئے ورثا اور لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا