• گلگت و بلتستان کی عوام اس وقت شدیدمعاشی مشکلات سے دوچارہے
  • حکومـــت بجــٹ میں عوامی مسائــل پر توجہ دے علامہ شبیر حسن میثمی
  • جی 20 کانفرنس منعقد کرنے سے کشمیر کےمظلوم عوام کی آواز کو دبایانہیں جا سکتا
  • پاراچنار میں اساتذہ کی شہادت افسوسناک ہے ادارے حقائق منظر عام پر لائیں شیعہ علماء کونسل پاکستان
  • رکن اسمبلی اسلامی تحریک پاکستان ایوب وزیری کی چین میں منعقدہ سیمینار میں شرکت
  • مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان کا ملتان و ڈیرہ غازی خان کا دورہ
  • گلگت بلتستان کے طلباء کے لیے عید ملن پارٹی کا اہتمام
  • فیصل آباد علامہ شبیر حسن میثمی کا فیصل آباد کا دورہ
  • شہدائے جے ایس او کی قربانی اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا مرکزی صدر جے ایس او پاکستان
  • علامہ شبیر حسن میثمی سے عیسائی پیشوا کی ملاقات

تازه خبریں

یمن کی صورتحال تشویشناک، پاکستان مصالحت کا کردار ادا کرے، او آئی سی سمیت نمائندہ مسلم تنظیمیں آگے آکر معاملات افہام و تفہیم سے حل کرائیں ، قائد ملت جعفریہ پاکستان

جعفریہ پریس -قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ یمن کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، پاکستان مصالحت کا کردار ادا کرے اور موجودہ صورتحال میں غیر جانبدار رہتے ہوئے تمام برادر ممالک سے مل کر مسئلہ حل کرانے کیلئے کردار ادا کرے، مذکورہ جنگ میں پاکستان کے براہ راست کردار سے پاکستان کی داخلی سلامتی کیلئے خطرات جنم لے سکتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مشرق وسطیٰ خصوصاً یمن کی حالیہ صورتحال پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر زور دیا ہے اور اسی کیلئے کوشا ں رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ بے جا طاقت کا استعمال صریحاً غلط اور مسائل کے حل کی بجائے مزید انتشار و بگاڑ کا باعث بنتا ہے اس لئے اس سے گریز اور دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاملات مذاکرات کی میز پر حل کئے جائیں ۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایک عرصہ سے ہم ارباب اختیار کی توجہ مرکوز کروارہے ہیں کہ جنگجو بھجوانے کے سلسلے کو روکا جائے اورصورتحال کو سنبھالنے کیلئے کردار ادا کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی حالیہ کشیدہ صورتحال میں مصالحانہ کا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ اس وقت مشرق وسطیٰ کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اگر ایسے حالات میں پاکستان نے مثبت کردار ادا نہ کیا تو اس کے اثرات ہماری ملکی داخلی سلامتی کیساتھ ساتھ خطے پر بھی پڑسکتے ہیں ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا نکتہ نگاہ اور موقف واضح ہے کہ اسلامی گروپوں میں مسائل باہمی افہام و تفہیم سے حل کرائے جائیں کیونکہ ہم نے نہ صرف ملک کے اندر اس طرح کی کاوشوں کوبھرپور طریقے سے ادا کیا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر اسی کے پرچار کیساتھ ساتھ ضرورت پڑنے پر اپنا کردار بھی ادا کیا ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر مسلم ممالک کی نمائندہ تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اب خواب غفلت سے بیدار ہو اور امہ کے اتحاد کیلئے میدان عمل میں آئے کیونکہ یہ پلیٹ فارم بناہی اسی مقصد کیلئے تھا جبکہ دیگر نمائندہ تنظیموں کو بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔
موجودہ صورتحال پر انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو پھونک پھونک کر قدم رکھنا چاہیے اور اس شعر ’’تو کار زمیں را نکو ساختی، کہ با آسماں نیز پرداختی‘‘ کا مصداق نہیں بننا چاہیے اور ہمیں اپنے مسائل پرکامل توجہ دینی چاہیے ۔ انہوں نے امت مسلمہ کی سلامتی ، فتنوں و جنگ و جدال کے شرسے محفوظ رکھنے کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ فکری انتشار کے دور میں اتحاد کے ذریعے ہی مسائل حل ہونگے اور اسی کیلئے ہمیں کوشاں رہنا ہوگا۔