جعفریہ پریس – یورپ سے ایران کے مقامات مقدسہ پرآئے ہوئے علماء کرام کے وفد نے دفترقائد ملت جعفریہ قم کا وزٹ کیا اورقریب سے دفتر قائد کی کارکردگی کو دیکھا۔ جعفریہ پریس کی رپورٹ کے مطابق یورپ سے آئے ہوئے علما ء کرام کے وفد نے مجلس علماء یورپ کے صدرعلامہ سیدعلی رضا رضوی اوربزرگ عالم دین علامہ سید امیرحسین نقوی کی سربراہی میں دفتر قم کا وزٹ کیا اورقریب سے کارکردگی کودیکھا۔ دفترقم کے اراکین نے معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔ قم میں قائد ملت جعفریہ پاکستان حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجدعلی نقوی کے نمائندہ اوردفترقم کے مہتمم علامہ مظہرحسین حسینی نے ابتدائیہ کلمات میں مجلس علماء یورپ کی ہیئت کے اراکین اورمعززعلماء کرام کوخوش آمدید کہا اورمجلس علماء یورپ کی کامیابی و کامرانی کی آرزو کے ساتھ انکی قبولی زیارات کی دعا کی اورکہا کہ آج قائد محترم سے رابطہ ہوا تھا انہوں نے بھی آپ حضرات کو سلام کہا ہے اورنیک تماؤں کے ساتھ کامیابی وکامرانی کی دعا کی ہے اورفرمایا ہے کہ اس وقت ملت تشیع پاکستان اوروطن عزیر نہایت پر آشوب و کٹھن حالات سے گذر رہا ہے ملت کی سربلندی اور وطن عزیز کے استحکام کے لئے مقامات مقدسہ پردعا فرمائیں۔
اس موقع پرحجت الاسلام مولانا سید مسرت اقبال زیدی نے معززعلماء کرام کودفترکی کارکردگی سے آگاہ کرتے ہوئے تفصیلی بریفنگ دی۔ مولانا مسرت زیدی نے دفترقم کے اراکین اورطلاب قم کی طرف سے اپنے معزز مہمانوں اورمجلس علماء یورپ کے اراکین کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ قائد شہید نے قبائے قیادت سنبھالتے ہی قم پر خصوصی توجہ دی اورحجج اسلام آقایان غلام قنبرکریمی (سندھ) سید محمد تقی نقوی (پنجاب) اور سید جواد ہادی (سرحد) کوخصوصی حکم دیا کہ قم میں تحریک نفاذفقہ جعفریہ پاکستان کا شعبہ قائم کیا جائے تاکہ علماء قم متحد، متفق ،ہم آہنگ ،ایک آوازاورایک موقف کے ساتھ وطن عزیزواپس آکر معاشرہ کی اصلاح کے ساتھ ساتھ قومی پلیٹ فارم اورقومی قیادت کا سہارا بنیں ،الحمدللہ روزتاسیس سے لے آج تک قم کے علماء کرام قائد شہید کی امانت اورآرزو سے وابستہ ہیں، قم کے طلاب کی اکثریت قومی پلیٹ فارم اورمرکزی قیادت سے وابستہ ہے اور سب مل کرکام کر رہے ہیں جس کا واضح ثبوت جامعة المصطفی العالمیہ میں مشاورتی کونسل کے انتخاب کے لئے دفتر قائد ملت کی طرف سے حمایت یافتہ پینل کا مسلسل جیتنا ہے اورحال ہی میں تیسری بار الیکشن ہوئے تھے اس میں بھی علماء قم نے قائد شہید کی امانت اورقومی قیادت سے وابستگی کا اظہارکرتے ہوئے دفتر قم کے حمایت یافتہ پینل کوہی کامیاب بنایا۔
مولانا مسرت زیدی نے مزید کہا کہ دفترقم کے لئے ایک نمائندہ قائد ہوتا ہے جس کا انتصاب خود قائد ملت جعفریہ فرماتے ہیں ،اس کے بعد مجلس نظارت کے عنوان سے اعلیٰ اختیاراتی ادارہ جوقم کے درس خارج فاضل وتجربہ کار پرمشتمل ہے ان کا انتصاب بھی خود قائد ملت جعفریہ فرماتے ہیں جن کی تعداد ٢٥ سے زائد ہے ،پھردفترکی کارگردگی اور فعالیت کے لئے سات شعبہ جات پرمشتمل کابینہ ہے جن کے عہیدیداران کی تعداد بارہ افراد پر ہے اوران کا انتصاب نمائندہ قائد فرماتے ہیں ، پھر ایک ہمارا پالیسی ساز ادارہ ہے جسے مجلس عاملہ کاعنوان دیا گیا ہے جو ملک بھر کی ڈویژن پر مشتمل ہے اورہرڈویژن کے طلاب باہمی مشورہ سے ایک سنجیدہ، فہمیدہ اورلائق طالب علم کا انتخاب کرکے معرفی کرتے ہیں ، لہذا اس وقت جوعلماء کرام آپ حضرات کے سامنے ہیں مجلس نظارت، کابینہ اورمجلس عاملہ کے اراکین ہی ہیں جگہ کی قلت کی وجہ سے دوسرے علماء اور طلباء کودعوت نہ دے جو آپ کی زیارت کرتے اوراستفادہ سے محروم ہیں ۔
زیدی صاحب نے دفتر کی کارکردگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دفتر قم یہاں دینی ، مذہبی ادارہ جات اورمجتہدین عظام سے مربوط رہنے کے ساتھ ساتھ تین اہم کام انجام دیتا ہے،نمبر ایک طلاب کی خدمت اور ضروریات کو پورا کرنا،جہاں پربھی دفترکے تعاون اورتائید کی ضرورت ہوتی ہے طلاب کے ساتھ بھرپورتعاون کیا جاتا ہے، اسی طرح یہاں پربغیراقامہ کے بھی طالب علم ہیں جن کوطلبگی شناخت کا کارڈ جاری کیا جاتا ہے نیزان کی تمام جائز امورمیں مکمل مددکی جاتی ہے، نمبردو یہ دفتر دنیا بھرسے اردو زبان بالخصوص پاکستان سے آئے ہوئے زائرین کی تمام جائزامورمیں مدد کی جاتی ہے جس کے روح رواں برادرسید ناصرعباس نقوی انقلابی ہیں جواپنی شناخت آپ ہیں اوراپنی خدمات کی وجہ سے کسی تعارف کے محتاج نہیں ان کی خدمات کو اگرذکرکیا جائے تو کئی کتور کتابیں درکارہیں، ٹرانسپورٹ، ویزائی امور میں رہنمائی اسی طرح مختلف حادثاتی مواقع اورمشکلات میں بھی پیش پیش ہیں ابھی آج ایک زائرہ کی فوتگی ہوئی اس کے تمام اداری امور(تائید میں حاضرین نے کہا کہ یہاں جینا آسان مرنا اوکھا ہے دنیا کا سخت ترین یہ کام ہے جودفتر انجام دیتا ہے) تجہیز، تکفین اورتدفین کے ساتھ مجلس ترحیم کا انعقاد کرتے ہیں ،انہوں نے کہا اس قسم کا یہ پہلا اورآخری حادثہ نہیں بلکہ آئے روز حادثات پیش آتے رہتے ہیں ، کبھی ایکسیڈنٹ کا واقعہ پیش آجاتا ہے یا مالی پریشانی ہوجاتی ہے تو ہرممکن تعاون کیا جاتا ہے جبکہ زائرین کی اصلاح وتربیت کے لئے مجالس کے عنوان ٣٦٥ دن پروگرام منعقد کیا جاتا ہے، نمبرتین ایک تحقیقاتی موسسہ بنایا گیا ہے جس محققین تحقیق، تالیف اورترجمے کا کام انجام دیتے ہیں اس وقت اس موسسہ کی متعدد کتابیں نشرہوچکی ہیں ، اسی طرح پاکستان میں مختلف ضرورت کے پیش نظرایمرجنسی تحقیق کی ضرورت پر بھی اقدام کرکے پاکستان ارسال کیا جاتا ہے تاکہ بزرگان استفادہ کرسکیں ہم یہاں پرمجلس علماء یورپ اورآپ بزرگ علماء کو بھی اس قسم کے امور میں تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں کہ کسی بھی ضرورت کے پیش نظراگردفترقم کوآپ بزرگان نے یاد کیا توہرطرح کا معاون اورمددگار پائیں گے۔
سید ناصرعباس نقوی نے بھی شعبہ خدمت زائرین کی طرف سے معززمہمانوں اورمجلس علماء یورپ کے اراکین بالخصوص صدرمجلس عماء یورپ علامہ سیدعلی رضارضوی اوربزرگ عالم دین علامہ سید امیرحسین نقوی کو خوش آمدید کہا ۔اس موقع پر بزرگ عالم دین علامہ سید امیر حسین علامہ سید علی رضارضوی نے بھی خطاب کیا اورآخرمیں حاظرین اورمعززمہمانوں کی خدمت میں نمائندہ قائد علامہ مظہرحسین حسینی کی طرف سے عشائیہ پیش کیا گیا۔