• جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بطور چیف جسٹس مبارکباد پیش کرتے ہیں علامہ شبیر حسن میثمی
  • یکم ربیع الاول کے احتجاج کی تیاریوں پر اظہار تشکر مزید تیاری رکھنے پر تاکید دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان
  • علامہ سید تقی شاہ نقوی سندھ کے دورے پر
  • امام حسین نے بقائے اسلام کیلئے عظیم قربانی دی، علامہ عارف واحدی
  • شیعہ علماء کرام کا خصوصی وفد گلگت پہنچ گیا علامہ شبیر میثمی وفد کے ہمراہ
  • آیت اللہ شیخ محمد حسین نجفی کے انتقال پر علامہ شبیر حسن میثمی کی تعزیت
  • یــوم آزادی پاکســـتان محبـــت اخوت اور تمام طبقات کےحقوق کا درس دیتا ہے
  • قیادت و تنظیم کے وفادار مولانا غلام عباس جویو انتقال کرگئے
  • متنازعہ فوجداری بل بارے جلد قومی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، علامہ شبیر میثمی
  • نواب شاہ کے قریب ٹرین حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں

تازه خبریں

متنازعہ فوجداری بل بارے جلد قومی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، علامہ شبیر میثمی

متنازعہ فوجداری بل بارے جلد قومی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، علامہ شبیر میثمی

متنازعہ فوجداری بل بارے جلد قومی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، علامہ شبیر میثمی
علما و ذاکرین عظام، قانون دانوں، ہیومن رائٹس ایکٹویسٹ اور ملی تنظیموں و ماتمی دستوں کے نمائندوں سے مشاورت کا عمل تیز کر دیا ہے، مرکزی سیکرٹری جنرل
 متنازعہ قانون کی نفاذ سے ملک کی معتدل اور پرامن  مذہبی فضا کو خراب کر کے عوام کو آپس میں لڑانے کی مذموم کوشش کی جا رہی جو قابل مذمت ہے
راولپنڈی/اسلام آباد 10اگست 2023ء (      جعفریہ پریس پاکستان        )شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے متنازعہ فوجداری بل 2023 کی سینٹ سے منظوری کے بعد علما و ذاکرین عظام، قانون دانوں، ہیومن رائٹس ایکٹویسٹ اور ملی تنظیموں و ماتمی دستوں کے نمائندوں سے مشاورت کا عمل تیز کر دیا ہے اور ان کے بقول عنقریب مشترکہ قومی لائحہ عمل طے کرنے کے لیے اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔اپنے ایک بیان میں شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے واضح کیا کہ عجلت میں تمام مکاتب فکر کی رائے لیے بغیر اس بل کی منظوری گھنائونا اور غیر جمہوری طرز عمل اور عوام کے بنیادی، مذہبی اور شہری حقوق سلب کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا اس متنازعہ قانون کے نفاذ سے ملک کی معتدل اور پرامن  مذہبی فضا کو خراب کر کے عوام کو آپس میں لڑانے کی مذموم کوشش کی جا رہی جو قابل مذمت ہے۔ انہوں کہا کہ اس اہم قومی مسئلے پر علما و ذاکرین کرام، قانون دانوں، ہیومن رائٹس ایکٹویسٹ، عمائدین ملت، ملی تنظیموں اور ماتمی دستوں کے نمائندوں سے مشاورت تیزی سے جاری ہے اور عنقریب اس ضمن میں اقدام کا اعلان کیا جائے گا۔a