تازه خبریں

غزہ جنگ : دو سال مکمل شہداء کا خون رنگ لارہا ہے قائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

غزہ جنگ : دو سال مکمل شہداء کا خون رنگ لارہا ہے قائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

مسئلہ فلسطین کا دنیا پر اجاگر ہونا دراصل مظلوموں قربانیوں کا ثمر ہے ،شہداء کے خون کارنگ لارہا ہے ، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی

اعلان ٹرمپ اعلان بالفور کا تسلسل، استعمار کے خونخوار پودے کی سامراج نے آبیاری کی، قائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

رولپنڈی /اسلام آباد 7اکتوبر 2025ء ( جعفریہ پریس پاکستان )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں حالیہ اعلان ٹرمپ اعلان بالفور کا تسلسل ہے ، استعمار نے جو خونخوار پودالگایا اس کی ظالم و ہشت گرد درخت کے طور پر سامراج نے آبیاری کی، ایک صدی گزرنے کے باوجود آج بھی مظلوم فلسطینی کے بنیادی، انسانی اور آئینی حق کیلئے جدوجہد میں مصروف ہیں، یہ غزہ کے مظلوموں کا خون رنگ لارہاہے کہ آج پوری دنیا مسئلہ فلسطین کی جانب نہ صرف متوجہ ہوئی بلکہ ہر عام شخص بھی آج اسرائیل کی مذمت او ر فلسطینی مظلوموں کو اپنے اپنے انداز میں خراج پیش کررہاہے

واضح اور دوٹوک کہ فلسطین کے مستقبل کافیصلہ کوئی اور نہیں خود فلسطینی اپنی نمائندہ تنظیموں، جماعتوں کے ذریعے کرینگے، مشرق وسطیٰ میں ریاست فلسطین کے علاوہ تاریخی سطح پر اورکوئی ریاست ہی وجود نہیں رکھتی

قابض کبھی مٹی کے بیٹے نہیں ہوا کرتے مٹی کے بیٹۓ اور وارث فقط فلسطینی ہیں

ان خیالات کا اظہار انہوں نے غزہ جنگ کے 2 سال مکمل ہونے پر اپنے پیغام میں کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ 2 سال میں ظالم، جابر، قابض دہشت گرد ریاست نے جو ظلم کے پہاڑ فلسطین خصوصاً غزہ کے عوام پر ڈھائے اس ظلم و تشدد کی مثال دنیا میں کم ہی ملے گی مگر یہ ان مظلوموں کا خون ہے جو رنگ لارہاہے، یہ ان مظلوموں کی قربانیاں ہیں جن کی گواہیاں کبھی سینکڑوں میلوں پر پھیلے احتجاج کی صورت میں دنیا بھر میں عوام دیتے ہے اور کبھی صمود فلوٹیلا جیسے عزم کیساتھ بغیر کسی رنگ و نسل و مذہب و مسلک کی تفریق کے مظلوموں کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے آگے بڑھتے ہیں ۔انہوںنے مزید کہاکہ ارض فلسطین ایک صدی سے زائد عرصہ سے مختلف سازشوں، نام نہا د اعلامیوں، معاہدوں کی بھینٹ چڑھتی آئی ہے ۔ 1917ء میں منظر عام پر آنیوالے اعلان بالفور (آرتھر جیمز بالفور سابق وزیراعظم برطانیہ، سیکرٹری خارجہ)سے یہ سازش کا سلسلہ شروع ہوا جو 14 مئی 1948ء کو اسرائیل جیسی ناجائز، قابض ، دہشت گرد ریاست کے طور پر منظر عام پر آیا جس کے بعد کئی اور نام نہاد معاہدے منظر عام پر آئے اور سلسلہ ابراہیم اکارڈ سے ہوتا ہوا اب اعلان ٹرمپ پر پہنچا ہے جو اسی اعلان بالفور کا تسلسل ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ واضح اور دوٹوک ہے کہ فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ کوئی اور نہیں خود فلسطینی عوام اپنی نمائندہ تنظیموں، جماعتوں اور دوستوں کے ذریعے کرینگے۔آخرمیں انہوں نے ارض فلسطین، بیت المقدس کی آزادی کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنیوالے شہداء ، بے گھر ہونیوالے متاثرین اور جنگ سے متاثرہ افراد کیساتھ خصوصی ہمدردی اور دعائیہ کلمات کیساتھ کہاکہ فلسطینی عوام کی آئینی، قانونی، بنیادی حقوق کی اس جنگ میں اخلاقی، سیاسی، سفارتی مدد جاری رکھیں گے۔