تازه خبریں

 انقلاب اسلامی ایران کی 46 ویں سالگرہ کے موقع پرقائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

 انقلاب اسلامی ایران کی 46 ویں سالگرہ کے موقع پرقائد ملت جعفریہ پاکستان کا پیغام

 انقلاب اسلامی ایران کی 46 ویں سالگرہ کے موقع پر
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجدعلی نقوی کا پیغام
راولپنڈی/اسلام آباد 10فروری 025 (       جعفریہ پریس پاکستان ) انقلاب اسلامی کی46ویں سالگرہ کی مناسبت سے پیغام میں علامہ ساجد نقوی کا کہنا ہے کہ انقلاب اسلامی ایران نے مختلف شعبہ ہائے حیات میں خاص کر اسلامی تہذیب و ثقافت کے فروغ اور امت مسلمہ کو سامراجی استعماری قوتوں کے مذموم عزائم سے باخبر رکھنے میں اہم کردار ادا کیا اور آج یہ جدوجہد ایک اہم ترین موڑ میں داخل ہوچکی ہے

چنانچہ عالمی سامراج خائف ہوکر اسلامی دنیا کے خلاف نت نئی سازشوں میں مشغول ہے ‘  یہ محض عارضی اور مفاداتی انقلاب نہیں بلکہ شعوری انقلاب ہے۔ وقت نے ثابت کردیا ہے کہ یہ انقلاب عالم اسلام اور انسانیت کا ترجمان انقلاب ہے۔جس کے لیے سینکڑوں علماء ، مجتہدین، مجاہدین، اسکالرز، دانشوراور عوام نے اپنے خون، اپنی فکر، اپنے قلم، اپنی صلاحیت، اپنے عمل ،اپنے سرمائے اور اپنے خاندان کی قربانیاں دے کر انقلاب اسلامی کی عمارت استوار کی۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ انقلاب اسلامی ایران کے قائد اور رہبر حضرت امام خمینی   نے انقلاب برپا کرتے وقت اسلام کے زریں اصولوں اور پیغمبر اکرم ۖ کی سیرت و سنت کے درخشاں پہلوئوںسے ہر مرحلے پر رہنمائی حاصل کی۔ جس طرح رحمت اللعالمین ۖ کے انقلاب کا سرچشمہ صرف عوام تھے اسی طرح امام خمینی کے انقلاب کا سرچشمہ بھی عوام ہی تھے۔یہی وجہ ہے کہ تمام سازشوں ، مظالم، زیادتیوں، محاصروں، پابندیوں اور دیگر ہتھکنڈوں کے باوجود انقلاب اسلامی ایران کرئہ ارض پر ایک طاقتور انقلاب کے طور پر جرات واستقامت کی بنیادیں فراہم کررہا ہے جس کی رہبری حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کررہے ہیں وطن عزیز ہ پاکستان میں بھی ایک ایسے عادلانہ نظام کی ضرورت ہے

جس کے تحت تمام لوگوں کے حقوق کا تحفظ ہو، امن و امان کی فضاء پیدا ہو، عوام کوپرسکون زندگی نصیب ہو۔ لہذا پرامن انداز میں پرامن طریقے اور راستے کے ذریعے تبدیلی لائی جائے اور اس کے لیے عوام اور خواص سب کے اندر اتحاد و وحدت اور یکسوئی کے ساتھ جدوجہد کرنے کا شعور پیدا کیا جائے۔عالمی سامراج کے امت مسلمہ کے خلاف جاری جارحانہ اقدامات کو روکا جائے اگر ہم زندہ اور باوقار قوم کے طور پر دنیا میں رہنا چاہتے ہیں تو ہمیں اعلی اہداف کے حصول کے لئے متحد ہونا پڑے گا، گروہی اور مسلکی حصاروں سے دست کش ہونا پڑے گااور اپنے اندر جذبہ اور استقامت پیدا کرنا ہوگا۔