• گلگت و بلتستان کی عوام اس وقت شدیدمعاشی مشکلات سے دوچارہے
  • حکومـــت بجــٹ میں عوامی مسائــل پر توجہ دے علامہ شبیر حسن میثمی
  • جی 20 کانفرنس منعقد کرنے سے کشمیر کےمظلوم عوام کی آواز کو دبایانہیں جا سکتا
  • پاراچنار میں اساتذہ کی شہادت افسوسناک ہے ادارے حقائق منظر عام پر لائیں شیعہ علماء کونسل پاکستان
  • رکن اسمبلی اسلامی تحریک پاکستان ایوب وزیری کی چین میں منعقدہ سیمینار میں شرکت
  • مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان کا ملتان و ڈیرہ غازی خان کا دورہ
  • گلگت بلتستان کے طلباء کے لیے عید ملن پارٹی کا اہتمام
  • فیصل آباد علامہ شبیر حسن میثمی کا فیصل آباد کا دورہ
  • شہدائے جے ایس او کی قربانی اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا مرکزی صدر جے ایس او پاکستان
  • علامہ شبیر حسن میثمی سے عیسائی پیشوا کی ملاقات

تازه خبریں

( حکومت نے سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں(علامہ سید ناظر عباس تقوی

  • آل سندھ علماء و زاکرین کنو نیشن جو نشتر پارک میں منعقد ہونا تھا حکومت نے سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں(علامہ سید ناظر عباس تقوی)
    اگر یہ پروگرام نشتر پارک میں نہیں کر نے دیا گیا تو یہ پروگرام گورنر ہاوس یا وزیر اعلی ہا وس کے سامنے بھی ہوسکتا ہے (علامہ سید ناظر عباس تقوی)
    حکومت سندھ اس پُر امن پروگرام میں انتشار پیدا کرکے حالات خراب کرنا چاہتی ہے (علامہ سید ناظر عباس تقوی)
    کراچی(اسٹاف رپورٹر) شیعہ علماء کو نسل صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی کا کہنا ہے کہ 27فروری کو ہونے والا آل سندھ علماء و زاکرین کنو نیشن جو نشتر پارک میں منعقد ہونا تھا حکومت نے سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ہم پا کستان میں رہتے ہیں اور کراچی شہر کے باشندے ہیں ہم کسی بھی پروگرام کے لیے اجازت لینے کے قائل نہیں ہے ہم نے انتظامیہ کو مطلع کیا تھا کے سیکیورٹی کے انتظامات کئیے جائیں اگر حکومت سندھ سیکیورٹی کے انتظامات کر نے سے قاصر ہے تو ہم اپنی سیکیورٹی خود کریں گے اور پروگرام 27 فروری کو نشتر پارک میں ہی منعقد ہوگاجس میں ہزاروں کی تعداد میں علماء کرام شرکت کریں گے اگر کوئی بھی ناخشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی تمام تر زمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہوگی ہم نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اہم اور ہنگامہ اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں ہم کو ئی اہم فیصلہ کر سکتے ہیں ہو سکتا ہے اگر یہ پروگرام نشتر پارک میں نہیں کر نے دیا گیا تو یہ پروگرام گورنر ہاوس یا وزیر اعلی ہا وس کے سامنے بھی ہوسکتا ہے حکومت سندھ اس پُر امن پروگرام میں انتشار پیدا کرکے حالات خراب کرنا چاہتی ہے ہمارے تمام تر انتظامات مکمل ہو چکے ہیں پورے سندھ میں دعوت نامے تقسیم ہوگے ہیں لہذاں پروگرام 27فروری کو نشترپارک میں ہی منعقد ہوگا