• حکومـــت بجــٹ میں عوامی مسائــل پر توجہ دے علامہ شبیر حسن میثمی
  • جی 20 کانفرنس منعقد کرنے سے کشمیر کےمظلوم عوام کی آواز کو دبایانہیں جا سکتا
  • پاراچنار میں اساتذہ کی شہادت افسوسناک ہے ادارے حقائق منظر عام پر لائیں شیعہ علماء کونسل پاکستان
  • رکن اسمبلی اسلامی تحریک پاکستان ایوب وزیری کی چین میں منعقدہ سیمینار میں شرکت
  • مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان کا ملتان و ڈیرہ غازی خان کا دورہ
  • گلگت بلتستان کے طلباء کے لیے عید ملن پارٹی کا اہتمام
  • فیصل آباد علامہ شبیر حسن میثمی کا فیصل آباد کا دورہ
  • شہدائے جے ایس او کی قربانی اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا مرکزی صدر جے ایس او پاکستان
  • علامہ شبیر حسن میثمی سے عیسائی پیشوا کی ملاقات
  • کارکنان ملک گیر ورکر کنونشن کی تیاری کریں ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی

تازه خبریں

مسئلہ فلسطین پر پاکستانی ریاست اور عوام اصولی موقف پر قائم ہے، کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہونے دینگے، علامہ ساجد نقوی

مسئلہ فلسطین پر پاکستانی ریاست اور عوام اصولی موقف پر قائم ہے، کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہونے دینگے، علامہ ساجد نقوی

مسئلہ فلسطین پر پاکستانی ریاست اور عوام اصولی موقف پر قائم، کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہونے دینگے، علامہ ساجد نقوی
ڈپٹی سپیکر اور وزیر خارجہ کے الگ بیانات نے ابہام پیدا کردیا، وفاقی حکومت کو واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرنا ہوگا، قائد ملت جعفریہ
 رالپنڈی /اسلام آباد 17جون 2020ء( جعفریہ پریس پاکستان   )قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں مسئلہ فلسطین پر پاکستانی ریاست اور عوام اپنے اصولی موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں، وفاقی حکومت کیوں ابہام کا شکار ہے ؟ڈپٹی سپیکر اور وزیر خارجہ کے بیانات میں تضاد ہے، وفاقی حکومت کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دوٹوک اور واضح موقف اختیار کرنا ہوگا ، وزیرخارجہ کا بیان قائد اعظم کے اصولی موقف کی ترجمانی نہیں کرتا بلکہ اس سے سامراجی عزائم کو تقویت ملنے کا تاثر جاتاہے ، ریاست پاکستان کا دوٹوک اور واضح موقف ہے کشمیر کشمیریوں کا اور فلسطین فلسطینی عوام کا ہے، کسی قابض کو اجارہ داری کی اجازت نہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسرائیل سے متعلق قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے نکتہ اعتراض پر ڈپٹی سپیکر کی رولنگ اور وزیر خارجہ کی وضاحت پر کیا۔قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ مسئلہ فلسطین کے حل اور اسرائیلی غاصب صیہونی ریاست کے حوالے سے پاکستانی ریاست اور عوام قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے اسی اصولی موقف پر آج بھی قائم اور ڈٹے ہوئے ہیں کہ فلسطین کے بٹورے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ اسرائیلی صیہونیت عالمی سامراجیت کی پشت پناہی سے اس مقدس سرزمین پر قابض ہوئی جب تک مقدس سرزمین کا قبضہ اس صیہونیت سے چھڑایا نہیں جاتا اور فلسطینی مظلوم عوام کو ان کاحق نہیں ملتا اس وقت تک یہ جدوجہد اور اخلاقی و ملی حمایت جاری رہے گی۔ انہوںنے کہاکہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے جو رولنگ دی گئی کہ پا کستان کسی صورت اسرائیلی ریاست کو تسلیم نہیں کرے گا پاکستان کے اصولی اور روزاول سے جاری پالیسی کے مطابق ہے البتہ وزیرخارجہ کی وضاحت نے وضاحت کی بجائے مزید ابہام پیدا کردیاہے جو قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے اصولی موقف، پاکستان کی ریاستی پالیسی اور عوامی امنگوں کی ترجمانی نہیں کر تا اور وزیر خارجہ جیسے اہم عہدے پر متعین فرد کی جانب سے ایسے بیان نے نہ صرف ابہام پیدا کیا بلکہ یہ موقف پاکستان کی بجائے سامراج پسند قوتوں کو تقویت بخشتا ہے ۔انہوں نے اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر کشمیریوں کا اور فلسطین فلسطینی عوام کا ہے، سرزمین فلسطین پر کسی غیر کو بٹوارے کا کوئی حق نہیں، مسئلہ فلسطین کا حل فلسطینیوں کے استصواب سے ہی ممکن ہے، افسوس کچھ مسلم ریاستیں امریکہ کے ساتھ کھڑی ہیں جو اتنی کمزور کہ اب اپنے اصولی موقف پر بھی قائم رہنا ان کےلئے مشکل ہوگیا اور کچھ مسلم ممالک خاموش ہیں، حالیہ صورتحال میں امہ کو اپنے اصولی موقف پر قائم رہتے ہوئے اور اتحاد کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ سامراج ،پاکستان سمیت مسلم امہ کا بھی خیرخواہ نہیں جس کی سب سے بڑی اور واضح مثال اس کی نام نہاد ”ڈیل آف سنچری“کے ذریعے مقدس فلسطینی سرزمین کے بٹوارے کا منصوبہ جوکہ رواں صدی کا اب تک سب سے بڑا دھوکہ ہے۔ کسی غیر فلسطینی کو کیا حق پہنچتا ہے کہ وہ فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ کریں، فلسطینیوں کی غیر موجودگی میں فیصلہ مسلط کرنے کی کوشش سے بڑی جارحیت اور استعماریت کیا ہوگی؟ امہ کو اس صورتحال میں مختلف موقف اختیار کرنے کی بجائے یکساں اور اصولی موقف کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔